ریاست تلنگانہ کے اردو قلم کاروں کے لیے جزوی مالی اعانت

پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر سکریٹری تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی کا بیان
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اگست : ( پریس نوٹ ) : تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی کی جانب سے ریاست تلنگانہ کے اردو قلم کاروں کی سال 2017 کی اردو تخلیقات کی اشاعت کے لیے جزوی مالی اعانت کی جارہی ہے ۔ پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر سکریٹری تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی نے اس سلسلہ میں ایک صحافتی بیان جاری کیا ہے جس میں ریاست تلنگانہ کے اردو قلم کاروں سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ اپنی تخلیقات کے مسودات 21 اگست 2017 تک صدر دفتر تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی حج ہاوز چوتھی منزل نامپلی میں داخل کردیں ۔ پروفیسر ایس اے شکور نے اپنے صحافتی بیان میں اس اسکیم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مسودہ بعد طباعت 1/8 ڈیمی سائز کے 96 صفحات پر اور 1/16 کراؤن سائز کے 112 صفحات پر مشتمل ہونا چاہئے ۔ اگر کوئی کتاب مرتب کی گئی ہو تو اس کا مقدمہ کم از کم 20 صفحات پر مشتمل ہو ۔ مخطوطات پر تدوین کی صورت میں 30 صفحات پر مشتمل سیر حاصل تبصرہ بھی اس میں شامل ہونا چاہئے ۔ پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر سکریٹری نے بتایا کہ مالی اعانت کے لیے درخواست گذار اپنی درخواست کے ساتھ اردو اکیڈیمی کا جاری کردہ پروفارما پر کر کے اس کے ساتھ آئی ڈی پروف ، آدھار کارڈ کی کاپی ، بینک پاس بک یا چیک کی زیراکس کاپی اور ایک عدد پاسپورٹ سائز فوٹو بھی داخل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ فارم صدر دفتر تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی سے حاصل کیا جاسکتا ہے اور فارم کی زیراکس کاپی بھی قابل قبول ہوگی ۔ پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ ادیب / شاعر / مرتب کے بائیو ڈاٹا اور مسودہ کی نقل ( زیراکس ) خوش خط یا ڈی ٹی پی کی کاپی داخل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ داخل کردہ مسودہ واپس نہیں کیا جائے گا ۔ پروفیسر ایس اے شکور نے مزید کہا کہ درخواست میں کتاب کا جو عنوان اور موضوع درج کیا گیا ہے وہی تفصیلات کتاب پر بھی درج ہونی چاہئیں ۔ موضوع اور عنوان میں تبدیلی قابل قبول نہیں ہوگی ۔۔