عوام کو صرف خواب دکھائے جارہے ہیں ، تصرف بل پر بحث ، ڈاکٹر کے لکشمن کا بیان
حیدرآباد ۔ 27۔ مارچ (سیاست نیوز) بی جے پی نے تلنگانہ کے بجٹ کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ حکومت درج فہرست اقوام قبائل اور اقلیتوں کی بھلائی پر بجٹ خرچ کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ پارٹی کے رکن ڈاکٹر کے لکشمن نے تصرف بل پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ حکومت کا بجٹ صرف امیدوں اور توقعات پر مبنی ہے اور عوام کو خواب دکھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کی تیاری میں حقیقت پسندی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا جس کے نتیجہ میں منظوری اور خرچ میں کافی فرق پایا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عدم یکسانیت کے باعث گزشتہ تین برسوں میں ٹی آر ایس حکومت معاشی موقف کو مستحکم کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ عوام کو مختلف امیدوں اور توقعات کے ساتھ بجٹ میں ہوائی قلعے بنائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کیلئے بجٹ میں اضافہ کیا گیا لیکن گزشتہ دو برسوں میں بجٹ کے قرض کی صورتحال مایوس کن ہے ۔ تلنگانہ میں زراعت کا شعبہ بحران کا شکار ہے اور قرض کی عدم معافی کے باعث کسان خودکشی کر رہے ہیں۔ غریبوں کیلئے ڈبل بیڈروم مکانات کے اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر لکشمن نے کہا کہ اس اسکیم کیلئے بجٹ میں رقومات منظور نہیں کی گئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ رقم کے بغیر کس طرح غریبوں کو مکانات فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی بھلائی کیلئے کچھ نہیں کیا گیا اور عوام کا بھروسہ حکومت پر سے اٹھنے لگا ہے۔ انتہائی پسماندہ طبقات کے نام پر علحدہ کارپوریشن کے قیام کا اعلان کیا گیا جس کے ذریعہ 100 کروڑ روپئے خرچ کرنے کا منصوبہ ہے لیکن اس پر عمل آوری آسان نہیں ۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ حکومت کمزور طبقات اور اقلیتوں کی بھلائی کے صرف دعوے کر رہی ہے جبکہ حقیقت میں کچھ نہیں کیا گیا ۔ کمزور طبقات اور اقلیتی کارپوریشن سے سبسیڈی کی اجرائی عمل میں نہیں لائی گئی اور حکومت بلند بانگ دعوے کر رہی ہے ۔ انہوں نے ان طبقات کیلئے مختص فنڈس خرچ نہ کرنے کی شکایت کی اور مسلمانوں کیلئے 12 فیصد تحفظات کی تجویز کو غیر دستوری قرار دیا ۔ انہوں نے تلنگانہ میں شراب کو عام کرنے حکومت کی کوششوں کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ شراب کی فروخت سے سرکاری خزانہ کی آمدنی میں اضافہ کی کوششیں مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مختلف انداز سے شراب کو عام کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت شراب کو عام کر تے ہوئے کس رخ پر لیجانا چاہتی ہے ۔ ڈاکٹر لکشمن نے بیلٹ شاپ کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی اور کہا کہ تلنگانہ میں بیروزگار نوجوان گزشتہ تین سال سے روزگار سے محروم ہیں ۔ تین برسوں میں ایک بھی ڈی ایس سی منعقد نہیں کیا گیا ۔ پبلک سرویس کمیشن کیلئے گروپ I اور II کے امتحانات منعقد کئے گئے لیکن نتائج ابھی تک جاری نہیں کئے گئے ۔ انہوں نے آبپاشی پراجکٹس میں مبینہ بے قاعدگیوں کی جانچ کیلئے ایوان کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے فیس ری ایمبرسمنٹ کی بقایا جات کی ادائیگی اور مہادیو پور میں ہرنوں کے شکار کے خاطیوں کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی نے تلنگانہ بجٹ کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے ترمیمات پیش کی۔