پوروآنچل ، بندیل کھنڈ جیسے کئی مطالبات ، ملک کی سب سے بڑی ریاست میں 80 لوک سبھا نشستیں
لکھنؤ۔ 11 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش جس کا رقبہ نہ صرف سب سے بڑا ہے بلکہ آبادی میں بھی وہ ایک بہت ہی کثیرالآبادی والی ریاست کا درجہ رکھتی ہے، جس کے لوک سبھا کی 80 نشستیں ہیں، انتخابات کے چند ماہ پہلے اس کی مزید تقسیم کا موضوع سیاسی حلقوں میں گرماگرم حیثیت رکھتا ہے۔ اس کا رقبہ کم و بیش ایک ملک کے برابر ہے اور اتنی بڑی ریاست پر حکومت کرنا آسان نہیں ہے چنانچہ اس موضوع کو لے کر عام آدمی پارٹی (عآپ) ترجمان ثانیہ سنگھ نے صحافت کو اس کی جانکاری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ پارٹی چھوٹی ریاستوں میں یقین رکھتی ہے اور وہ چاہتی ہے کہ اترپردیش کو چار حصوں میں تقسیم کردینا چاہئے تاکہ نظم و نسق چلانے میں آسانی پیدا ہو۔ آپ اس سلسلے میں اپنا موقف واضح رکھتی ہے اور اگر ممکن ہو تو وہ اس سلسلے میں ایک تحریک بھی چلائے گی۔ دوسری پارٹیوں کی جانب سے اس کی مخالفت پر انہوں نے جواب دیا کہ بی جے پی ابتداء ہی سے چھوٹی چھوٹی ریاستوں پر یقین رکھتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بندیل کھنڈ اور وانچل اور پچھم شیترا (مغربی یوپی) کے عوام بہت پہلے سے ہی چھوٹی ریاستوں کے قیام کیلئے 31 سال سے مطالبہ کررہے ہیں۔ سنگھ آپ راجیہ سبھا ممبر نے کہا کہ پارٹی اس بات میں یقین رکھتی ہے کہ چھوٹی ریاست کے استحکام اور ترقی میں تیزی لانے کیلئے چھوٹی ریاست کا وجود ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش امن و قانون کے فقدان، ترقیاتی کاموں کا عدم وجود، سڑکوں، اسکول اور ہسپتالوں کی عدم تعمیر کیلئے نمایاں ہے۔ مثال کے طور پر سیون بھدرا ڈسٹرکٹ جہاں سے سب سے زیادہ مالگزاری وصول کی جاتی ہے، آپ دیکھ سکتے ہیں کہ اس کی کیا حالت ہے۔ اسی طرح پوروآنچل کی حالت بھی آپ دیکھ سکتے ہیں چنانچہ ان تمام عناصر کو دیکھتے ہوئے اترپردیش کو چار ریاستوں میں تقسیم کردینا ضروری ہے۔ ہفتہ کو نویڈا میں ایک تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے عآپ کنوینر اروند کجریوال نے بیان دیا کہ ریاستوں کی ترقی ترقی کو پیش نظر رکھتے ہوئے وہ ریاست کی تقسیم کی پرزور وکالت کرتے ہیں۔ کجریوال نے کہا کہ اترپردیش کو چار ریاستوں اودھ، بندیل کھنڈ، پوروآنچنل اور پچھم اترپردیش میں تقسیم کردینا چاہئے۔ یہ عوامی مطالبہ ہے کہ ہم لوگ نہ صرف اس کی تائید کرتے ہیں بلکہ عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے اس کیلئے جدوجہد چلائیں گے اور ہر انتخابات کے سامنے اترپردیش کو ہریتا پردیش (مغربی یوپی)، یوروآنچل (مشرقی یوپی) ، بندیل کھنڈ اور اودھ میں تقسیم کرنے کا مطالبہ وقت بہ وقت کیا جاتا رہا ہے۔