ریاستی کابینہ کا آج اجلاس، مسلم تحفظات میں توسیع پر غور کا امکان

سدھیر اور چلپا کمیشنس کی سفارشات کو منظوری ممکن، بجٹ کی تیاری اور دیگر امور کا بھی جائزہ لیا جائے گا

حیدرآباد۔یکم فبروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ کابینہ کا 2فبروری کو اجلاس منعقد ہوگا جس میں مسلمانوں اور قبائیلی طبقات کے تحفظات میں توسیع دینے کی منظوری دینے کے ساتھ ساتھ اسمبلی کا بجٹ سیشن منعقد کرنے کے علاوہ دوسرے مسائل پر غور کئے جانے کا قوی امکان ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر کی قیادت میں 2 فبروری کو دوپہر 2بجے سکریٹریٹ میں کابینہ اجلاس منعقد ہوگا جس میں مسلم تحفظات کو توسیع دیئے جانے کا قوی امکان ہے۔ واضح رہے کہ ریاست کے مسلمانوں کی تعلیمی، معاشی، سماجی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے سدھیر کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔ کمیشن نے مسلمانوں کو تعلیم اور ملازمتوں میں 9تا12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کی سفارش کی ہے جس کی بنیاد پر حکومت تلنگانہ نے بی سی کمیشن تشکیل دیتے ہوئے حیدرآباد میں 6 روزہ سماعت کا بھی اہتمام کرایا تھا۔ حکومت اسمبلی کے سرمائی سیشن میں مسلم تحفظات پر قرارداد منظور کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو روانہ کرنے کا ارادہ رکھتی تھی تاہم اس کو لمحہ آخر میں ملتوی کردیا گیا۔ چیف منسٹر کے سی آر نے اسمبلی میں اعلان کیا تھا کہ ٹی آر ایس حکومت مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کے معاملہ میں عہد کی پابند ہے۔ اسمبلی کے بجٹ سیشن میں مسلم تحفظات پر قرارداد منظور کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے علاوہ قبائیلی طبقات  کے تحفظات میں اضافہ کرنے کا جائزہ لینے کیلیء جسٹس چلپا کمیشن تشکیل دیا گیا تھا یہ کمیشن بھی حکومت کو رپورٹ پیش کردی ہے۔

2 فبروری کو منعقد ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں سدھیر کمیشن اور چلپا کمیشن کی سفارشات کو منظوری دینے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ مزید 15 نکات پر کابینہ اجلاس میں غور و خوض کیا جائے گا۔ کابینہ اجلاس میں بجٹ کی تیاری کا جائزہ لیتے ہوئے بجٹ کی پیشکشی کا جائزہ لیا جائے گا۔ حکومت فبروری کے تیسرے ہفتہ میں بجٹ پیش کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔ مرکزی حکومت نے روایت سے ہٹ کر آج ایک ماہ قبل ہی مرکزی حکومت کا بجٹ 2017-18 پیش کردیا ہے اور منصوبہ جاتی اور غیر منصوبہ جاتی بجٹ کو علحدل علحدہ کرنے کے بجائے دونوں کو ایک دوسرے میں ضم کرتے ہوئے منصوبہ جاتی بجٹ پیش کیا ہے۔ حکومت تلنگانہ بھی اس مرتبہ صرف منصوبہ جاتی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔ مرکز سے ریاست کو وصول ہونے والے گرانٹس، ٹیکس کی حصہ داری، فلاحی اسکیمات سے ہونے والے فائدوں کا جائزہ لینے کے بعد ریاست کے بجٹ کی تیاری کی جائے گی۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ نوٹ بندی کا ریاستی بجٹ پر بھی اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ریاست کے مجموعی بجٹ میں کسی حد تک ہی اضافہ کی امید کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ ایس سی، ایس ٹی سب پلان کا نام اور دوسرے قواعد میں ترمیم کرنے کی منظوری دینے کا قوی امکان ہے۔ واضح رہے کہ چند دن قبل ہی چیف منسٹر کے سی آر نے کل جماعتی اجلاس طلب کرتے ہوئے ایس سی، ایس ٹی سب پلان کا جائزہ لیا تھا۔ موسی ندی کی ترقی کیلئے موسی ریور اتھاریٹی تشکیل دینے، خانگی یونیورسٹیز کے بل کو بھی منظوری دینے کا قوی امکان ہے۔