نئی دہلی ۔ 27 جون ۔ ( سیاست ڈاٹ کام)زیادہ تر ریاستوں نے آج نئے قانون حصول اراضی کے خلاف کھلے طورپر رائے دیتے ہوئے شکایت کی کہ اس نے انفراسٹرکچر سے متعلق پراجکٹ کیلئے حصول اراضی کے عمل کو نقصان پہونچادیا اور مطالبہ کیا کہ کسان کے لئے سازگار قانون کی بعض دفعات میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی جائے ۔ ریاستی وزرائے مال کی یہاں منعقدہ میٹنگ میں جس کی صدارت مرکزی وزیر برائے دیہی ترقی نتن گڈکری نے کی ، کئی ریاستوں بشمول کانگریس حکمرانی والی ہریانہ نے پبلک ۔ پرائیوٹ پارٹنرشپ والے پراجکٹوں کیلئے حصول اراضی کے ضمن میں کم از کم 70 فیصد مقامی لوگوں کی لازمی اجازت کی دفعات پر اعتراض کیا اور یہ بھی کہا کہ خانگی کمپنیوں کے لئے حصول اراضی کے سلسلے میں 80 فیصد مقامی لوگوں کی منظوری کی شرط بھی ناقابل قبول ہے ۔ ریاستوں نے سماجی اثر سے متعلق جائزہ کے تجزیہ کی دفعات کی بھی مخالفت کی جو حصول اراضی کے تمام معاملوں میں لازمی بنادی گئی ہے ، اور کہا کہ اس سے وقت ضائع ہوتا ہے اور چھوٹے پراجکٹوں میں لاگت بڑھ جاتی ہے ۔