رکن پارلیمنٹ بھونگیر رائے دہندوں کی خاطر تحصیلدار سے الجھ پڑے

ضلع نلگنڈہ کے عوام کوئی دہشت گرد نہیں، کیا تمھیں دماغی مرض ہے؟
حیدرآباد /24 اپریل (سیاست نیوز) حکمراں ٹی آر ایس کے منتخب عوامی نمائندوں کا سرکاری ملازمین پر ظلم و زیادتی کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ سکریٹریٹ میں ایک وزیر کے معذور خاتون کو جھڑکنے کا معاملہ ابھی تازہ ہی تھا کہ ٹی آر ایس کے ایک رکن پارلیمنٹ نے تحصیلدار کو جنونی قرار دیا اور ’’گھر میں کوئی تنازعہ چل رہا ہے؟‘‘ جیسا سوال کرکے سب کے سامنے انھیں شرمندہ کردیا۔ پدا عنبر پیٹ میں تین کروڑ روپئے کی ملکیت سے متعلق سرکاری اراضی پر ناجائز قبضوں کو حیات نگر کے تحصیلدار سرینواس نے جوائنٹ کلکٹر کی نگرانی میں منہدم کرتے ہوئے اراضی کو سرکاری تحویل میں لے لیا۔ جس کی اطلاع ملتے ہی حلقہ لوک سبھا بھونگیر کے ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ بی نرسیا گوڑ اپنے حامیوں کے ساتھ پہنچ گئے اور تحصیلدار حیات نگر کو طلب کرتے ہوئے نہ صرف ان پر برس پڑے، بلکہ عوام کے سامنے سخت سست کہہ کر انھیں شرمندہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایک رکن پارلیمنٹ کی ہدایت کے باوجود دو دن بھی صبر و تحمل سے کام کیوں نہیں لیا گیا؟۔ انھوں نے تحصیلدار پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے استفسار کیا کہ وہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں مصروف تھے، جب کہ واپس لوٹنے کے بعد چیف منسٹر اور متعلقہ وزیر سے بات چیت کرنے تک انتظار کا مشورہ دینے کے باوجود مکانات کیوں منہدم کئے گئے؟ کیا جن لوگوں نے یہاں مکانات تعمیر کئے گئے، وہ دہشت گرد تھے؟ یا زمین اٹھاکر لے جانے والے تھے؟۔ انھوں نے کہا کہ صبح کی اولین ساعتوں میں کارٹن سرچ کی طرح 300 پولیس ملازمین کی موجودگی میں انہدامی کارروائی کی گئی، کیا تمہارے بیوی بچے نہیں ہیں؟۔ انھیں سڑک پر پھینک دیا جائے تو تمھیں کیسا محسوس ہوگا؟۔ رکن پارلیمنٹ نے تحصیلدار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا تم میں تھوڑی بھی عقل نہیں ہے؟ تمہارا تعلق بھی نلگنڈہ سے ہے، میرا تعلق بھی نلگنڈہ سے ہے اور جن لوگوں نے مکانات تعمیر کئے ان کا تعلق بھی نلگنڈہ سے ہے۔ انھوں نے اس موقع پر موجود پولیس عہدہ داروں سے استفسار کیا کہ انھوں ایک پاگل کی کس طرح تائید کی؟۔ پولیس عہدہ داروں نے بتایا کہ جوائنٹ کلکٹر کی درخواست پر پولیس سیکورٹی فراہم کی گئی۔ اس دوران متاثرین نے بھی رکن پارلیمنٹ کی موجودگی میں تحصیلدار کو برا بھلا کہا۔ بعد ازاں جب اس سلسلے میں تحصیلدار سے بات چیت کی گئی تو انھوں نے کہا کہ اعلی عہدہ داروں کی ہدایت پر انھوں نے غیر مجاز قبضوں کو منہدم کیا۔ انھوں نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ کے برتاؤ کے خلاف وہ اعلی عہدہ داروں سے شکایت کریں گے۔