رکنیت کو این پی ٹی پر دستخط سے مشروط کرنا درست نہیں : پاکستان

اسلام آباد ۔ 24 جون (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کا کہنا ہے کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں رکینت کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط سے مشروط کرنا درست نہیں ہے اور پاکستان اس نقطہ نظر سے متفق نہیں ہے۔ اسلام آباد میں نیوکلئیر سپلائرز گروپ کی رکنیت کے حوالے سے ہونے والے سیمنار میں ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ (اقوام متحدہ اور اکنامک کوارڈینیشن) تسنیم اسلم نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو پاکستان کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی ہندوستان کے ساتھ امتیازی سلوک برتا گیا تو اْس کے برے نتائج مرتب ہوں گے۔ سیمنار سے خطاب میں تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان گذشتہ 13 برسوں سے این ایس جی کی رکینت کے لیے بین الاقوامی برادری سے رابطے میں ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں نیوکلیئر پلانٹ کی سکیورٹی اور کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کی پوری دنیا معترف رہی ہے اور پاکستان نیوکلیئر اعتبار سے ہندوستان سے زیادہ ذمہ دار ملک ثابت ہوا ہے۔ تسنیم اسلم نے کہا کہ ’پاکستان نیوکلیئر تجارت کے لیے وضع کردہ رہنما اصولوں پر پورا اترتا ہے اور پاکستان کو بھی نیوکلیئر سپلائرزگروپ کا رکن ہونا چاہیے، اور اْس کے ساتھ امتیاز نہیں برتنا چاہیے۔‘ یاد رہے کہ نیو کلیئر سپلائرز گروپ 1974 میں انڈیا کی جانب سے ایٹمی تجربے کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔ نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی جانب سے 2008 میں ہندوستان کو خصوصی ’رعایت‘ دی گئی تھی۔جس کے ذریعے بھارت پر گذشتہ تین دہائیوں سے سول نیو کلیئر تجارت پر عائد پابندی ختم کر دی گئی تھی۔ نیوکلیئر ایندھن اور ٹیکنالوجی خرید سکتا ہے۔ انڈیا کو یہ خصوصی مراعات دینے میں امریکہ نے اہم کردار ادا کیا تھا۔