روہنگیا مسلمانوں کی ملک بدری ۔ آسٹریا میں مساجد بند کرنا ایک ذہنیت ‘ اردغان

استنبول۔ 11 جون (سیاست ڈاٹ کام)ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے مساجد کو بند کرنے اور دینی شخصیات کو ملک سے نکالنے پر ایک دفعہ پھر آسٹریا کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔صدر اردغان نے استنبول کے علاقے ایسین لر میں شب قدر کی مناسبت سے منعقدہ دعا پروگرام میں شرکت کی۔تقریب سے خطاب میں انہوں نے آسٹریا کے وزیر اعظم سباسٹئین کروز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریا میں مساجد کو بند کئے جانے اور مسلمانوں کو ملک بدر کئے جانے سے صلیب اور ہلال کی جنگ شروع ہو جائیگی اور اس کے ذمہ دار آپ ہوں گے۔ اپنا پیغام صرف آسٹریا کیلئے نہیں بلکہ پورے یورپ کیلئے ہونے پر زور دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ میں یہ بات کہتے ہوئے صرف آسٹریا کو نہیں بلکہ پورے یورپ کو مخاطب کر رہا ہوں اور مغرب سے کہتا ہوں کہ اس شخص کو کہیں کہ اپنے آپ میں آئے۔اگر آپ اس شخص کو درست رویہ اختیار کرنے کی ترغیب نہیں دیتے تو یہ مسئلہ ہلال اور صلیب کی جنگ کی طرف چلا جائے گا۔ اردغان نے کہا کہ ہمارے اپنے مطابق اقدامات موجود ہیں ہم آسٹریا میں موجود 2 لاکھ 50 ہزار مسلمان بھائیوں پر ظلم کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ اس معاملے میں جو ضروری ہوا کیا جائے گا۔صدر اردغان نے کہا کہ” ذہنیت کے اعتبار سے رخائن کے مسلمانوں کو ان کے گھر بار سے اور ملک سے نکالنے میں اور یورپ کے مرکز میں مسلمانوں کی مساجد کو بند کرنے کے درمیان کوئی فرق نہیں ہی”۔دعا پروگرام میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔