ینگون ۔ 4 اکتوبر۔(سیاست ڈاٹ کام) میانمار میں بیوٹی کوئین کا خطاب جیتنے والی ایک خاتون نے بتایا کہ جس وقت اُس نے روہنگیا مسلمانوں کو راکھین اسٹیٹ میں فرقہ وارانہ تشدد برپا کرنے کا قصوروار ٹھہراتے ہوئے ایک گرافک ویڈیو پوسٹ کیا تو اُسے اپنے خطاب سے ہاتھ دھونا پڑا ۔ یاد رہے کہ میانمار کی فوج کو بھی روہنگیا مسلمانوں کی منظم نسل کشی کرنے کے الزامات کاسامنا ہے جہاں سے روہنگیا مسلمانو ںکی نصف آبادی جو تقریباً 5 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے ، 25 اگسٹ کو برپا ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد بنگلہ دیش فرار ہوچکی ہے ۔ گزشتہ ہفتہ اپنے فیس بک پر ویڈیو پوسٹ کرنے والی مس گرانڈ میانمار شیوے ایان سی نے روہنگیا دہشت گردوں کو قصوروار ٹھہرایا اور کہا کہ اُن لوگوں نے منظم طریقہ سے ’’میڈیا مہم‘‘ چلاتے ہوئے ساری دنیا کو یہ باور کروانے کی کوشش کی ہے کہ وہ لوگ ظالم نہیں بلکہ مظلوم ہیں جس کے بعد جس کمپنی نے بیوٹی کوئین مقابلہ کااہتمام کیا تھا اُس نے شیوے ایان سی سے یہ کہکر خطاب واپس لے لیا کہ اُس نے کنٹراکٹ کی خلاف ورزی کی ہے ۔
امریکہ نے کیوبا کے 15سفارتکاروں کو برطرف کردیا
واشنگٹن ؍ہوانا۔ 4 اکتوبر۔(سیاست ڈاٹ کام) ٹرمپ انتظامیہ نے کیوبا کے 15سفارتکاروں کو برطرف کردیا۔امریکہ نے کیوبا کی حکومت پر ہوانا میں واقع امریکی سفارتخانہ کے سفارتکاروں پر ہورہے پراسرار صحت سے متعلق حملوں کو روکنے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا۔ اس واقعہ کے بعد دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کافی بڑھ گئی ہے حالانکہ کیوبانے اس طرح کے کسی بھی حملے سے انکار کیا ہے۔