روہنگیائی مسلمانوں کے کیمپوں میں فیض عام ٹرسٹ کی جانب سے تارپولین کی تقسیم

پانچ برسوں میں پناہ گزینوں میں سیاست اور فیض عام ٹرسٹ نے 690000 روپئے مالیتی اشیاء تقسیم کئے
حیدرآباد ۔ 31 جولائی (سیاست نیوز) آج کے اس نفسانفسی کے دور میں دوسروں کی پریشانیوں و مصیبتوں کا خیال رکھنا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ اپنے لئے تو سب جیتے ہیں لیکن اپنی زندگیوں کو دوسروں کی بھلائی کیلئے وقف کردینا بہت بڑی بات ہے بلکہ یہ ایک اعزاز ہے جو اللہ عزوجل اپنے نیک دل بندوں کو عطا کرتا ہے۔ اگر ملک کے کسی حصہ میں سیلاب و طوفان آجائے، فرقہ پرست اپنی گندی حرکتوں سے طوفان بدتمیزی برپا کرکے مظلوم مسلمانوں کا جینا حرام کردے گا، گائیوں کی اسمگلنگ کے نام پر ہجومی تشدد کے ذریعہ مسلم نوجوانوں کو گاؤ دہشت گرد ذبح کردیں، انہیں درختوں سے لٹکا کر پھانسی دے دیں یا کسی اور آفات میں محروم طبقات مبتلاء ہوجائیں تو زبانی ہمدردی کا اظہار کرنے والوں کی کمی نہیں ہوتی لیکن ان پریشان حال لوگوں کی دامے درمے سخنے مدد کیلئے آگے بڑھنے والوں میں ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں کی قیادت میں روزنامہ سیاست اور جناب افتخار حسین سکریٹری فیض عام ٹرسٹ کی نگرانی میں فیض عام ٹرسٹ سب سے آگے رہتے ہیں۔ ان دونوں شخصیتوں اور اداروں نے کشمیر سے لیکر کنیا کماری تک مظلوموں اور پریشان حال انسانوں کی مدد کا بیڑا اٹھایا ہے اور اس کام میں انہیں ملت اور ہمدردانہ ملت کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔ ہمارے شہر حیدرآباد فرخندہ بنیاد کو یہ اعزاز حاصل ہیکہ اس نے اپنے دامن میں ہرمصیبت زدہ کو پناہ دی ہے جن میں برما یا مائنمار کے پناہ گزین بھی شامل ہیں۔ یہ پریشان حال روہنگیائی مسلمان شاہین نگر اور بالاپور جیسے علاقوں میں مقیم ہیں۔ ادارہ سیاست اور فیض عام ٹرسٹ نے سال 2013ء سے ان پناہ گزینوں کی مدد کا سلسلہ شروع کیا۔ سب سے پہلے ان دونوں اداروں نے مشترکہ طور پر شاہین نگر میں واقع روہنگیائی مسلمانوں کے کیمپ میں ٹیلرنگ سنٹر قائم کیا۔ انگریزی، عربی اور اردو اساتذہ کے ذریعہ روہنگیائی بچوں کو تعلیم کی فراہمی کا سلسلہ شروع کیا۔ بیماروں کے علاج و معالجہ کا انتظام کیا۔ ساتھ ہی روہنگیائی مردوں کو روزگار کیلئے ٹھیلہ بنڈیاں معہ سامان حوالے کئے تاکہ وہ اپنے پیروں پر خود کھڑے ہوسکیں۔ ان تمام فلاحی ا قدامات پر سیاست ملت فنڈ اور فیض عام ٹرسٹ نے 412925 روپئے خرچ کئے۔ 2013-16ء بالاپور میں بھی ایسے ہی انتظامات کئے گئے اور دوسرے سامان کی تقسیم عمل میں آئی جس پر 2,77,312 روپئے کے مصارف آئے۔ سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین نے بتایا کہ گذشتہ سال فیض عام ٹرسٹ نے بالاپور میں 60 ہزار کے مصارف سے کیمپ نمبر 1 میں تارپولین شیٹس تقسیم کئے تاکہ روہنگیائی مسلمانوں کی اس آبادی کو بارش سے بچایا جاسکے۔ کل بھی بالاپور کیمپ نمبر 2، 5 اور 10 میں فیض عام ٹرسٹ نے 65 ہزار روپئے مالیتی تارپولین چادریں تقسیم کی تاکہ 49 جھونپڑیوں اور ایک دینی مدرسہ پر اسے ڈالا جائے جس سے بارش میں آبادی کو راحت ہوگی۔ ان کیمپوں میں 250 سے زائد روہنگیائی مسلمان مقیم ہیں۔ اس کارخیر کے موقع پر ڈاکٹر شوکت علی مرزا، ڈاکٹر مخدوم محی الدین، جسٹس ای اسمعیل، جناب حیدر علی، جناب خواجہ کمال الدین (شکاگو) اور کرار احمد صاحب موجود تھے۔ جناب افتخار حسین نے اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ روہنگیائی مسلمانوں کے لڑکے لڑکیوں کو زیورعلم سے آراستہ کرنے کیلئے فیض عام ٹرسٹ اقدامات کرے گا، اس آبادی کو جہالت کی تاریکی سے نکالا جائے گا، کیمپوں اور اس کے اطراف و اکناف کی گندی حالت پر ان کا کہنا تھا کہ کیمپ میں شجرکاری، کچرہ کی نکاسی اور صاف صفائی کے دیگر امور میں فیض عام ٹرسٹ ممکنہ تعاون کرے گا۔ روہنگیائی مسلمانوں نے ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور فیض عام ٹرسٹ کے علاوہ اس کے عہدیداروں کی ستائش کرتے ہوئے بارگاہ رب العزت میں ان کے حق میں دعا کی۔ اس کارخیر میں محلہ کے حرکیاتی نوجوان معز قادری نے بھی سرگرم حصہ لیا۔