نئی دہلی، 6ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) روہنگیائی مسلمانوں کی قتل و غارت گری اور نسل کشی پر جماعت اسلامی ہند نے اپنی گہری تشویش اور فکر مندی کااظہار کیا ہے ۔ امیر جماعت اسلامی ہند مولانا سید جلال الدین عمری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس وقت میانمار کے راکھین علاقہ میں مقیم روہنگیا مسلمانوں کو انتہا درجہ کی سفاکی اور ظلم و بربریت کا سامنا ہے ۔ انھیں ایک طرف بدھسٹ قوم پرست ظلم و ستم کانشانہ بنا رہے ہیں تو دوسری طرف برمی فوج ان پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ رہی ہے ۔ ماہ اگست سے اب تک 90ہزار سے زائد روہنگیائی مسلمان برما کو چھوڑ کر بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں جہاں بے بسی کی زندگی ہی ان کا مقدر بن گئی ہے ۔ امیر جماعت اسلامی نے دور جدید کے اس بد ترین انسانی المیہ پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ ، تنظیم اسلامی کانفرنس اور حقوق انسانی کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برما کی حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ اپنے ہی ملک کے جائز شہریوں پر کئے جا رہے ظلم و تشدد کو فی الفور بند کرے ، ان کی شہریت بحال کرے ، ان کی نقل و حرکت پر عائد پابندیاں ختم کرے اور ان کی سماجی و معاشی ترقی پر توجہ کرے ۔ امیر جماعت اسلامی ہند نے میانمار کی سربراہ اور نوبل یافتہ خاتون آنگ سان سوچی کی اس بربریت پر مجرمانہ خاموشی پر انتہائی حیرت اور تشویش کا اظہار کیا ہے اور ان سے اپنے رویہ میں مثبت تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے ۔ امیر جماعت نے حکومت ہند کو بھی متوجہ کیا ہے کہ وہ اس انسانی مسئلہ پر حکومت میانمار سے بات کرے اور اس پر دباؤ ڈالے کہ وہ روہنگیائی مسلمانون کے دستور ی و شہری حقوق کو فی الفور بحال کرے ۔ امیر جماعت نے حکومت ہند سے یہ بھی مطالبہ کیاہے کہ جو روہنگیا ئی مسلمان ہندستان میں پناہ گزیں ہیں ان کو حکومت ہند پناہ گزینوں کی حیثیت سے اس وقت تک یہاں رہنے دے جب تک میانمار میں ان کے دستوری و شہری حقوق بحال نہیں ہو جاتے ۔