ملک سے بے دخل کرنے کا خوف ، پولیس کی سخت نظر ، مہاجرین متفکر
حیدرآباد۔ 21 مئی (سیاست نیوز) شہر کے نواحی علاقوں میں گزشتہ کئی سال سے مقیم روہنگائی مسلمان آخر کیوں شہریت کی کوشش کررہے ہیں۔ کل تک محدود علاقوں میں پرامن انداز میں زندگی گذارنے والی ان مہاجرین میں آخر کس بات کا خوف ہے۔ جی ہاں ایک دانشور کے مطابق ان مہاجرین کو ایسا سرکاری خوف پریشان کررہا ہے ۔ ہندوستان سے برما مہاجرین کو باہر نکالنے کا اعلان انہیں غیرسماجی اور غیردستوری مجرمانہ حرکتیں کرنے پر مجبور کررہا ہے۔ مہاجر ، مہاجر ہوتا ہے لیکن ایسے برما کے مہاجرین کو ہمارے ملک کا ماحول بہت زیادہ پسند آنا کئی سال سے مقیم ان مہاجرین پر پولیس کی سخت نظر ہے، لیکن گزشتہ ایک سال کے دوران ان میں شہریت حاصل کرنے کی خواہش زور پکڑ گئی ہے۔ ان حالات اور ایسے غیرقانونی اقدامات کیلئے روہنگائی مسلمان مجبور ہورہے ہیں چونکہ انہیں ملک سے نکال دیئے جانے کا پھر سے خوف ستا رہا ہے۔ اپنا ملک چھوڑ کر در در بھٹکتے ہوئے ہندوستان اور حیدرآباد پہونچنے والے روہنگائی مسلمانوں کو اب امن کے اس گہوارہ میں بھی پریشان ہونا پڑ رہا ہے۔ماہرین اور تجزیہ نگاروں کے مطابق کئی سال سے مقیم ان مہاجرین میں اچانک یہ سوچ کیوں پیدا ہوگئی کہ وہ مجرمانہ سرگرمیوں کو انجام دینے پر آگئے۔ شہر حیدرآباد کے نواحی علاقوں پہاڑی شریف رائل کالونی ، الجابری کالونی، جل پلی، کنچن باغ، حافظ بابا نگر اور علاقہ بالاپور میں روہنگائی مہاجرین رہتے ہیں۔ ان مہاجرین میں گزشتہ ایک سال سے ایسی سوچ پیدا ہوگئی ہے کہ انہیں اس طرح کرنے پر مجبور کرتے ہوئے انہیں بدنام کرنا چاہتا ہے یا پھر اس قوم کو ہندوستان سے نکال دیئے جانے کا خوف ہے۔ بالاپور پولیس نے آج اس سلسلے میں 4 افراد بشمول دو روہنگائی مسلمانوں کو گرفتار کرلیا۔ جو فرضی دستاویزات کے ذریعہ ووٹر شناختی کارڈز، پیان کارڈ اور آدھار کارڈز کے علاوہ پاسپورٹ مبینہ تیار کرنے کی کوشش میں گرفتار کرلئے گئے۔ ایل بی نگر پولیس کے ڈپٹی کمشنر، ایم وی راؤ نے بتایا کہ 4 افراد 21 سالہ فیاض اور 21 سالہ فیصل متوطن میانمار اور 26 سالہ عقیل ساکن چنچل گوڑہ اور 33 سالہ سید نعیم ساکن وارثی گوڑہ کو گرفتار کرلیا۔ دو روہنگائی مسلمان جہاں سال 2015ء سے رہتے ہیں۔ فرضی دستاویزات کے ذریعہ پہلے ووٹر کارڈ اور پھر شناختی کارڈ، پیان کارڈ، آدھار کارڈز تیار کرلیا جاتا ہے اور اس کے بعد پاسپورٹ کو تیار کروایا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں انسپکٹر بالاپور موہن ریڈی سے بات کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ایک ماہ کے وقفہ میں تقریباً 20 تا 25 افراد کو جن میں خواتین بھی شامل ہیں، گرفتار کیا گیا جو فرضی دستاویزات اور نقلی شہریت حاصل کرنے کی کوشش میں تھے۔ انہوں نے بتایا کہ بالاپور حدود میں 3,600 مہاجرین روہنگائی مسلمان رہتے ہیں اور گزشتہ دو تا تین سال سے ان میں ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کا رجحان بڑھ گیا ہے، تاہم اس غیرقانونی اقدام کو روکنے کی پولیس پوری کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اچانک ان میں اس طرح کا رجحان تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مہاجرین کو اقوام متحدہ کا شناختی کارڈز جاری کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ روہنگائی مسلمانوں کو اس بات کے لئے پابند کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں اور ان پر سخت نظر رکھی جارہی ہے۔ ملک میں حکومت اور حکومت کے حامیوں کی جانب سے روہنگائی مسلمانوں کو ملک سے نکال دینے کے لئے دباؤ اور اعلان سے ایسے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔