حکومت دہلی کا فیصلہ،رادھیکا ویمولا کی کجریوال سے ملاقات
نئی دہلی ۔ 24 ۔ فروری : ( پی ٹی آئی) حکومت دہلی نے دلت طالب علم روہت ویمولا کے چھوٹے بھائی کو ملازمت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ روہت کی والدہ رادھیکا ویمولا نے آج چیف منسٹر اروند کجریوال سے ملاقات کی اور بتایا کہ ان کا خاندان مالی مشکلات سے دوچار ہے۔ اس وقت روہت کے چھوٹے بھائی راجہ ویمولا بھی موجود تھے جو اپلائیڈ جیولوجی میں پوسٹ گریجویٹ ہیں۔ دلت اسکالر روہت ویمولا کی والدہ نے کجریوال سے اپنے ایک فرزند کو سرکاری ملازمت فراہم کرنے کی گذارش کی۔ اس موقع پر متوفی روہت کے قریبی دوست بھی موجود تھے ۔ آج دوپہر دہلی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں راجہ ویمولا کو مناسب روزگار فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس خاندان نے کل دہلی میں روہت کے لیے انصاف کے مطالبہ پر ایک احتجاجی مظاہرہ میں حصہ لیا تھا جس نے حیدرآباد یونیورسٹی میں خود کشی کرلی تھی ۔ چیف منسٹر اروند کجریوال نے ریالی کو مخاطب کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ نریندر مودی حکومت نے طلباء کے خلاف جنگ کا اعلان کردیا ہے اور روہیت ایکٹ کے حق میں آواز بلند کی تھی ۔ یہ قانون جامعات میں طلباء کے ساتھ امتیازات کے خاتمہ کے لیے نافذ کرنے کی تجویز ہے ۔ احتجاجی طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے رادھیکا ویمولا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ سوال کیا تھا کہ تم نے اپنے وزراء کے خلاف کیا کارروائی کی ہے جنہوں نے روہت کو قوم دشمن قرار دیا تھا انہوں نے جامعات بشمول جے این یو کے طلباء پر حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے حملوں کو فی الفور روک دیا جائے ۔