روہت کی موت ‘ عدم رواداری کا نتیجہ

یونیورسٹی میں واقعہ پیش آنا افسوسناک : انصاف پسند شہریوں کا بیان
حیدرآباد 22 جنوری (سیاست نیوز) روہت ویمولہ کی موت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہندوتوا تنظیمیں دلتوں اور اقلیتوں کے حقوق کو سلب کرتے ہوئے عدم برداشت و عدم رواداری کے ماحول کو فروغ دے رہی ہیں۔ دادری میں گاؤکشی کے نام پر کئے گئے قتل کے بعد اب روہت کی خودکشی نے ملک کے جمہوری نظام اور انصاف پسند شہریوں کو متفکر کردیا ہے۔ جناب ایم ایس زماں ریٹائرڈ آئی اے ایس، میجر ایس جی ایم قادری، ڈاکٹر یٰسین ہاشمی، سید حامد حسین شطاری، سید طارق قادری، محمد تراب، محمد عبدالجبار صدیقی، ایس کیو مسعود، اظہرالدین، ثناء اللہ خان، عبدالستار، جیون کمار، محمد افضل، منیر پٹیل، اشفاق اور غیاث اکبر نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ شہر کی جامعہ میں اس طرح کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور یہ اظہار خیال کی آزادی پر کاری ضرب تصور کیا جانا چاہئے۔ ان ذمہ داران نے روہت کی موت کے ذمہ داروں کو فوری کیفر کردار تک پہنچانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ملک میں کمزور طبقات کو کچلنے کی مزید کوشش کی جارہی ہے۔ مختلف گوشوں بالخصوص سماجی و فلاحی تنظیموں کے ذمہ داران نے تمام بااثر شخصیتوں سے اپیل کی کہ وہ روہت کی موت کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں تاکہ ہندوستان کی تہذیب و تمدن کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔ چونکہ اس طرح کے واقعات ملک کی سالمیت کے لئے خطرہ بنتے جارہے ہیں۔