روہت کی ذات پر سوال نہ اٹھایا جائے!ے

سماجی تنظیموں ، مہیلا منڈلیوں ، پروفیسرس ، ادیبوں کی کمیٹی تشکیل ، اظہار تائید
حیدرآباد /4 فروری ( سیاست نیوز ) یونیورسٹی آف حیدرآباد کے ریسرچ اسکالر روہت ویمولا دباؤ میں آکر خودکشی واقعہ کے بعد احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا ۔ ہندوستان بھر میں احتجاج ہوا ۔ روہت کی ماں نے اپنا جوان بیٹا کھو دیا ۔ ایسے میں اس کی ماں کو پرسہ یا دلاسہ دینے کے بجائے الزام عائد کیا جارہا ہے کہ روہت دلت نہیں تھا ۔ یہاں تک کہ مرکزی وزیر سمرتی ایرانی ، سشما سوراج ، بی جے پی قائدین اے بی وی پی قائدین بھی بیانات جاری کر رہے ہیں کہ روہت دلت نہیں تھا ۔ حالانکہ روہت کی ماں دلت تھی اور اس نے دیگر طبقہ کے فرد سے شادی کی اور تین بچے ہونے کے بعد ناگزیر حالات کی بناء شوہر سے علحدگی کے بعد وہ تنہا زندگی بسر کر رہی تھی ۔ مشکلات کے باوجود بچوں کی پرورش اس کیلئے چیلنج سے کم نہ تھا ۔ وہ روہت کو ڈاکٹر بنانا چاہتی تھیں ۔ بدقسمتی سے اس نے خودکشی کرلی ۔ روہت کی ماں رادھیکا پر موجودہ حالات کا جواب دینے حیدرآباد بنجارہ ہلز کے ’’لامکاں ہوٹل‘‘ میں سماجی تنظیموں کے ذمہ داران ، مہیلا منڈلیوں کے ذمہ داروں ، ادیبوں ، پروفیسرس اور فنکاروں نے مل کر ایک کمیٹی تشکیل دی ۔ کمیٹی نے روہت کی ماں کو تیقن دیا کہ وہ اکیلی نہیں ہیں۔ ڈرنے کی کوئی بات نہیں ۔ ہم تمہارے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ روہت دلت نہیں تھا ۔ یہ الزام سراسر غلط ہے ۔ کمیٹی کے عہدیداروں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایسے الزامات کے ذریعہ روہت کی ماں کو پریشان نہ کیا جائے اور الزامات عائد کرنے والوں سے مطالبہ کیا کہ روہت کی ماں پر مزید ظلم نہ ڈھائے جائیں ۔ اس موقع پر گوگو شیاملہ دلت ادیب حیدرآباد ، ڈاکٹر سجاتا اسوسی ایٹ پروفیسر ستواہنا یونیورسٹی ، ڈاکٹر ایم ونودنی اسوسی ایٹ پروفیسر یوگی ویمنا یونیورسٹی کڑپہ کے سجایا کیرنگ سٹیزن حیدرآباد ، ڈاکٹر اے ستیا ، سینئیر فیلو حیدرآباد وسودھا ناگاراج ایڈوکیٹ حیدرآباد ، ڈاکٹر کے ستیا نارائنا پروفیسر ایفلو یونیورسٹی ، لکشمی کٹی ڈاکٹورل اسکالر JNU نئی دہلی پروفیسر رما ملیکوٹے ریٹائرڈ پروفیسر عثمانیہ یونیورسٹی ،پروفیسر سوسی تھارو ریٹائرڈ پروفیسر ایفلو یونیورسٹی ، پروفیسر اوما چکرورتی ، پروفیسر عائشہ قدوانی JNU نئی دہلی ، ڈاکٹر شیولی کمار TISS ڈاکٹر انیا بھٹاچاریہ گبریل ڈٹریچ مدورائی ، پروفیسر میری جان نئی دہلی ڈاکٹر پدما پروفیسر کنچالتا مانو یونیورسٹی ، سروجنی نئی دہلی ڈاکٹر اوما بھروگو بنڈہ ، لکشمی مورتی بنگلور ، کلیانی مشین نئی دہلی ڈاکٹر آتندی ، کرونا ، وینا گوڑا ایڈوکیٹ ممبئی ، مینا سرسوتی ڈاکٹر رکمنی سین نئی دہلی اور نندنی راؤ نئی دہلی موجود تھے ۔