فیاکٹ فائنڈنگ کی رپورٹ، پروفیسر گالی ونود کمار کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔24جنوری(سیاست نیوز) پروفیسرعثمانیہ یونیورسٹی گالی ونود کمار نے حیدرآباد سنٹر ل یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی طالب علم روہت ویمولہ کی خودکشی کے اسباب پرمشتمل فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میڈیاکے روبرو پیش کی ۔ قدیم پریس کلب بشیر باغ میںمنعقدہ پر یس کانفرنس کے دوران گالی ونود کمار نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن قانون ساز کونسل رام چندر رائو‘ وائس چانسلر ایچ سی یو اپا رائو‘ اور اے بی وی پی لیڈر سشیل کمارکو روہت ویمولہ کی خودکشی میںموت کا راست ذمہ دار ٹھرایا۔ ونود کمار نے مرکزی وزراء بنڈارودتاتریہ اور سمرتی ایرانی کو بالواسطہ روہت ویمولہ کو خودکشی پر آمادہ کرنے کا بھی الزام لگایا ۔ گالی ونود کمار کی رپورٹ کے مطابق اے بی وی پی قائد سشیل کمار اور ایم ایل سی رام چندر رائو نے مرکزی وزراء کے ذریعہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی انتظامیہ پر دبائو پیدا کیاتاکہ روہت ویمولہ اور ان کے چار ساتھیوں کو یونیورسٹی سے معطل کیاجاسکے اور نتیجے میں یہ لوگ کامیاب بھی رہے ۔ ونود کمار نے رام چندر رائو اور سشیل کمار کے بشمول وائس چانسلر ایچ سی یو اپارائو پر دفعہ 306کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا اور مرکزی وزراء بنڈارو دتاتریہ کے علاوہ سمرتی ایرانی کو ان کے عہدوں سے برطرف کرنے کا بھی مرکز سے مطالبہ کیا۔ انہوں نے یونیورسٹی امور میںسیاسی جماعتوں کی بڑھتی اجارہ داری کو بھی قابلِ افسوس قراردیا ۔ ونود کمار نے روہت ویمولہ کی خودکشی پر چیف منسٹر تلنگانہ ریاست کے چندرشیکھر رائو کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ دہلی چیف منسٹرارویندکجریوال‘ تریپورہ چیف منسٹر‘ کے علاوہ مغربی بنگال چیف منسٹرممتابنرجی کے نمائندوں نے ایچ سی یو پہنچ کر روہت ویمولہ کی والدہ اور ساتھیوں سے ملاقات کی اور واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا لیکن تلنگانہ کے چیف منسٹر کی خاموشی کو معنی خیز قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میںاعلی ذات والو ں کے اقتدار میںآنے کے بعد سے دلت پچھڑے اورپسماندہ طبقات کے علاوہ اقلیتوں پر مظالم کا لامتناہی سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔