روہت ویمولہ خودکشی کے اصل خاطیوں کیخلاف کارروائی پر زور

روپن والا انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار، سرکردہ شخصیتوں کا اجلاس و احتجاج
حیدرآباد۔3ستمبر(سیاست نیوز) حیدرآبا دیونیورسٹی کے دلت اسکالر آنجہانی روہت ویمولہ کی خودکشی پر تحقیقات سے مرکزی حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ ایک رکنی روپن والا کمیشن آف انکوائری کی رپورٹ کے خلاف ٹی ۔ ماس کی گول میز کانفرنس کا ایس وی کیندرم ‘ باغ لنگم پلی میںمنعقد ہوا۔ انقلابی گلوکار غدر‘ سی پی آئی ایم اسٹیٹ جنرل سکریٹری ٹی ویرا بھدرم‘ سابق چیف سکریٹری کاکی مادھو رائو‘ پروفیسر پی ایل ویشویشوا ر رائو‘ اوسا سامبا سیوا رائو کے علاوہ دیگر سماجی جہدکار وں نے شرکت کے ذریعہ امبیڈکر اسوسیشن سے تعلق رکھنے والے روہت ویمولہ کی خودکشی کو ادارہ جاتی قتل قراردیا۔ غدر نے کمیشن آف انکوائری کی رپورٹ کو حکومت کے اشاروں پر تیار کردہ رپورٹ قراردیا ۔ کمیشن کا کام خودکشی کے اسباب تلاش کرتے ہوئے ‘ ایک ہونہار طالب علم کو خودکشی پر آمادہ کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہے مگر کمیشن نے اپنی رپورٹ میں ادارہ جاتی عصبیت کاشکار طالب علم کی خودکشی کو ہی سوالات کے گھیرے میںکھڑکردیا ہے۔غدر نے کہاکہ کمیشن نے اپنی رپورٹ کے آغاز میںہی روہت ویمولہ اور ان کے ساتھیو ںکو یونیورسٹی احاطے میںتشدد برپا کرنے کا ذمہ دار ٹھرایا ہے۔ کمیشن کی رپورٹ جھوٹ پر مبنی ہے اور اس رپورٹ کو ہم یکسر مسترد کرتے ہیں۔ بی جے پی کے دور اقتدار میں مرکز کی زیر نگرانی تمام تعلیمی اداروں کے ماحول کو بگاڑنے کی کوششیں کی جارہی ہیںجس کے خلاف روہت ویمولہ نے آواز اٹھائی تھی اور دلتوں او رپسماندہ طبقات کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کرنے کی سزاء روہت ویمولہ کو ملی ہے اور اس میںوہ تمام لوگ شامل ہیںجن کے خلاف ایف آئی آردرج کیاگیا ہے۔غدر نے کہاکہ روہت ویمولہ کو انصاف اسی وقت مل سکتا ہے جب اس کی خودکشی کے اصل ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے۔ بعدازاں ٹی ماس قائدین نے روپن والا کمیشن کی رپورٹ کو نذر آتش کیا۔