بارہ بنکی ؍ نئی دہلی ، 25 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) صدرنشین قومی کمیشن برائے درج فہرست طبقات پی ایل پونیا نے روہت ویمولا کی خودکشی کے بارے میں عدالتی کمیشن کی رپورٹ کو ’’فرضی اور کینہ پرور‘‘ قرار دے کر مسترد کرتے ہوئے آج کہا کہ حیدرآباد یونیورسٹی کا ریسرچ اسکالر ’دلت‘ تھا۔ پونیا کے ریمارکس کا پس منظر یہ اطلاعات ہیں کہ سابق جج الہ آباد ہائی کورٹ اے کے روپنوال کے یک رکنی جوڈیشل کمیشن نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ روہت کا تعلق درج فہرست برادری (ایس سی ) سے نہیں تھا۔ پونیا نے کہا کہ ذات کے بارے میں قطعی اتھارٹی ڈسٹرکٹ کلکٹر ہے، جس نے ہمیں رپورٹ دی ہے کہ روہت ایس سی تھا ، وہ پسماندہ طبقہ سے نہیں تھا۔