حیدرآباد ۔ 23 ستمبر (سیاست نیوز) حفیظ پیٹ اور پریم نگر کے مکینوں نے سیاسی قائدین کیلئے سخت انتباہ جاری کردیا ہے اور کہا ہیکہ جب تک ان کے مقامی مسائل حل نہیں کئے جائیں گے تب تک وہ اسمبلی انتخابات میں اپنے حق رائے دہی سے استفادہ نہیں کریں گے ’’کام نہیں تو ووٹ نہیں‘‘ کے فارمولے پر عمل پیرا عوام نے سڑکوں پر احتجاج کیا ہے اور یہاں موجود گڑھوں اور دیگر مرمتی کاموں کو جلد از جلد پائے تکمیل کو پہنچانے کی مانگ کی ہے۔ پریم نگر ویلفیر اسوسی ایشن کے صدر افتخار احمد نے کہا ہیکہ حکومت کی جانب سے ’’کنٹی ویلگو (آنکھوں کی تشخیص)‘‘ میڈیکل ہیلتھ کیمپ، بستی دواخانہ اور ہریتاہارم کے علاوہ کئی اسکیمات کو متعارف کرواچکی ہے لیکن حفیظ پیٹ اور پریم نگر کے عوام تک کوئی اسکیم نہیں پہنچ رہی ہے۔ یہاں ایک اور مقیم سریش نے میڈیا نمائندے سے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا ہیکہ ہم یہاں سیاسی قائدین کا انتظار کررہے ہیں کیونکہ ہمیں ان سے کئی سوال کرنے ہیں چونکہ یہ سیاسی قائدین انتخابات کے وقت محلے محلے گشت کرتے ہیں اور وعدوں کے ذریعہ ہمیں سبز باغ دکھاتے ہیں لیکن ہمارے مسائل کے ضمن میں کی جانے والی شکایت کی یکسوئی نہیں ہوتی ہے۔ حفیظ پیٹ اور پریم نگر کے عوام بقرعید، گنیش چتورتی، بونال اور دوسرے تہواروں کے موقع پر اپنے فنڈس سے محلوں کی صاف صفائی کرواتے آرہے ہیں۔ حفیظ پیٹ اور پریم نگر میں سڑکیں انتہائی خستہ حالت میں ہے اور برسوں سے ان کی درستگی کا کوئی انتظام نہیں کئے جارہے ہیں۔ ارباب مجاز اور متعلقہ حکام نے کئی مرتبہ مسائل کی یکسوئی کیلئے نمائندگی کی جاچکی ہے لیکن سب رائیگاں ہوئی ہیں۔ حفیظ پیٹ اور پریم نگر کی آبادی تقریباً 40 ہزار نفوس پر مشتمل ہے اور اب 26 ہزار رائے دہندگان نے ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔