ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد جیل سے رہائی
حیدرآباد۔/4جنوری، ( سیاست نیوز) بدنام زمانہ روڈی شیٹر محمد ایوب خاں بالآخر جیل سے رہا ہوگیا۔ حیدرآباد ہائی کورٹ نے حیدرآباد سٹی پولیس کی جانب سے اس پر لاگو کردہ سخت قانون پی ڈی ایکٹ کو کالعدم قرار دیا ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلہ نے پولیس کی پریشانی میں اضافہ کردیا ہے ۔25 جنوری 2017کو اسوقت کے کمشنر پولیس حیدرآباد مسٹر ایم مہیندر ریڈی نے ایوب خان کے خلاف پی ڈی ایکٹ کا استعمال کرکے اسے ایک سال کیلئے جیل بھیج دیا تھا اور فاسٹ ٹریک کورٹ میں اس کے خلاف فرضی پاسپورٹ مقدمہ چلایا جارہا تھا تاکہ پی ڈی ایکٹ کی مدت سے قبل کیس کی سماعت مکمل ہوسکے۔پولیس نے اسے دوبارہ گرفتار کرکے مزید مقدمات درج کئے تھے۔ پی ڈی ایکٹ کے نفاذ کے خلاف ایوب خان نے حیدرآباد ہائی کورٹ میں درخواست داخل کرتے ہوئے پولیس کی کارروائی کو چیلنج کیا تھا جس کی سماعت دو رکنی بنچ جسٹس سی وی ناگرجن ریڈی اور جسٹس سریش کمار کیٹ کے اجلاس پر ہوئی اور آج پی ڈی ایکٹ نافذ کئے جانے کے احکامات کو کالعدم کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔ ایوب خاں کو سال 2016 میں ممبئی انٹرنیشنل ایرپورٹ پر اسوقت گرفتار کرلیا گیا تھا جب وہ ایک فرضی پاسپورٹ پر دوبئی سے ممبئی پہنچا تھا۔ ایوب خان کو گزشتہ ہفتہ ایک دن کیلئے اسکارٹ ضمانت پر رہا کیا گیا تھا تاکہ وہ اپنی ماں کی آخری رسومات میں شرکت کرسکے۔ گزشتہ سالوں میں بدنام زمانہ روڈی شیٹر کے خلاف 68 مقدمات درج کئے گئے تھے جس میں 56 مقدمات میں وہ بری ہوگیا تھا۔ جبکہ ایڈوکیٹ منان غوری قتل کیس میں اسے نامپلی میٹرو پولیٹن کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ایوب خاں نے نچلی عدالت کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے میٹرو پولیٹن کورٹ کے فیصلہ کو کالعدم کرایا تھا اور وہ دبئی فرار ہوگیا تھا۔ عدالت کے اس فیصلہ کے بعد ایوب خان کی چنچلگوڑہ سنٹرل جیل سے آج رات رہائی عمل میں آئی اور رہائی کے فوری بعد وہ اپنے مکان واقع کاماٹی پورہ روانہ ہوگیا۔