روس ۔ ترکی اور ایران کا شام محفوظ زون کا معاہدہ

آستانہ 4 مئی (سیاست ڈاٹ کام) شام کی حکومت کے حلیف روس اور ایران اور باغیوں کے حامی ترکی نے آج ماسکو کی تائید یافتہ منصوبے کی یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے تاکہ شام میں ایک محفوظ زون قائم کیا جاسکے جس کے نتیجہ میں کمزور صلح کو استحکام دیا جاسکتا ہے۔ قازقستان کے دارالحکومت آستانہ کی بات چیت میں وفود کے سربراہوں نے جو تینوں ممالک کی نمائندگی کرتے تھے، مذاکرات کا اہتمام کیا تھا اور معاہدے پر دستخط کئے۔ تاہم باغیوں کے وفد کے ایک رکن نے ایران کی حکومت کے خلاف جو شام کی حکومت کی حلیف ہے نعرہ بازی کرتے ہوئے واک آؤٹ کردیا۔ روس نے محفوظ زونس شام میں قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کا مقصد دشمنیوں کا خاتمہ اور فریقین کی برہمی کم کرنا ہے۔ گزشتہ دو دن سے آستانہ مذاکرات کے شرکاء نے جنگ بندی معاہدہ پر عمل آوری اور دشمنیوں کے خاتمہ پر غور کیا تھا۔ قازقستان کے وزیر خارجہ خیرات عبدالرقمنوف نے کہاکہ ایک کمزور صلح جس کی روس اور ترکی نے ثالثی کی تھی، ڈسمبر میں قائم ہوئی تھی۔ اس کے نتیجہ میں صلح کی ضمانت دینے والے ممالک نے اتفاق رائے کے ساتھ ایک یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے تھے کہ شام میں کشیدگی دور کرنے کے زون قائم کئے جائیں۔ عرب لیگ نے روس کے مجوزہ مسودہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اِس کا مقصد فوری طور پر تشدد کا خاتمہ ہے اور یہ محفوظ حالات پناہ گزینوں کی رضاکارانہ واپسی کے لئے فراہم کرتا ہے۔ علاوہ ازیں فوری طور پر راحت رسانی اور طبی امداد کی فراہمی کا موقع بھی حاصل ہوجائے گا لیکن یہ واضح نہیں ہوسکا کہ دیگر مسائل جیسے پولیس کے لئے محفوظ زونس کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا گیا۔ صدر روس ولادیمیر پوٹین نے کل کہا تھا کہ علیحدہ مذاکرات کے لئے زونس کی نگرانی بھی ایک مسئلہ ہوگی۔