روس کے نیوکلیئر ہتھیار وں میں اضافے پر امریکہ کو تشویش

برسلز۔3اکتوبر(سیاست ڈاٹ کام)برسلز میں آج معاہدہ شمالی اوقیانوس تنظیم(ناٹو)کے وزرائے دفاع کی ہونے والی میٹنگ سے پہلے امریکہ کے ایک سینئر سفیر نے روس کے ذریعہ اپنے ہتھیاروں کی فہرست میں اضافہ کئے جانے پر تشویش ظاہر کی ہے ۔امریکی سفیر نے روس کے اس قدم کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے ۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن کا خیال ہے کہ روس کا یہ قدم میزائل کے بارے میں اہم سرد جنگ ہتھیار معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے ۔ناٹو میں امریکی سفیر کے بیلی ہچیسن نے میٹنگ سے پہلے اس موضوع کو اٹھاتے ہوئے روس پر 1987کے وسطی رینج نیوکلیائی دستے (آئی این ایف)معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا۔اس معاہدے کے تحت 500سے 5500کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھنے سمیت گراؤنڈ -لانچ وسطی زمرے کی میزائل جیسے ہتھیاروں کی ایک پوری فہرست پر پابندی لگادی گئی تھی۔حالانکہ روس نے اس کی تردید کی ہے لیکن امریکہ کا کہنا ہے کہ روس اپنے ہتھیاروں کی فہرست میں ایک نئی درمیانی دوری کی میزائل -نوویٹر9ایم 72جسے ناٹو میں ایس ایس سی -8کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ،شامل کرنا چاہتا ہے ۔امریکہ کے مطابق اس ہتھیار کے دم پر روس تھوڑے ہی وقت میں ناٹو ملکوں پر نیوکلیئر حملے شروع کرنے کے قابل ہوجائے گا۔سفیر ہچیسن نے کہا،امریکہ اس مسئلے کا سفارتی حل نکالنے کے حق میں ہے ۔