روس کے اپوزیشن لیڈر کو 15 روزہ سزائے قید

ماسکو ۔ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) روس کے حزب اختلاف کے رہنما الیکسی نوالنی کو اتوار کے روز مظاہروں کے دوران پولیس کا حکم نہ ماننے پر ماسکو کی ایک عدالت نے 15 روز قید کی سزا سنائی ہے۔اس سے قبل الیکسی نوالنی کو 20 ہزار روبیل جرمانہ کیا گیا۔اتوار کو ماسکو میں سینکڑوں مظاہرین اور حزب اختلاف کے قائد کی گرفتاری پر کریملن نے کہا ہے کہ حزب مخالف نے قانون توڑا اور تشدد پر اکسایا۔کریملن کے ترجمان نے کہا کہ چند جوان مظاہرین کو اس مظاہرے میں شرکت کے لیے رقم دی گئی تھی۔اس سے قبل امریکہ نے روس میں بدعنوانی کے خلاف مظاہرے میں شرکت کرنے والے سینکڑوں مظاہرین کی گرفتاریوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا کہ پر امن مظاہرین اور انسانی حقوق کے مبصرین کی گرفتاریاں جمہوری اقدار کی کھلی توہین ہیں۔ترجمان نے روسی حکومت سے ان کی رہائی کی اپیل کی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن کو صدر پوتن کے شدید ناقد الیکسی نوالنی کی گرفتاری کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا ہے۔خیال رہے کہ روس کے دارالحکومت ماسکو میں حزب اختلاف کے رہنما الیکسی نوالنی کو غبن اور بدعنوانی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران گرفتار کر لیا گیا جنھوں نے ماسکو میں بدعنوانی کے خلاف اس مظاہرے کا انعقاد کیا تھا۔اتوار کو برسوں میں ہونے والے اس بڑے مظاہرے میں شرکت کرنے والے وزیر اعظم دمتری میدویدیف کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھایا ہے۔الیکسی نوالنی کے علاوہ کم از کم ملک بھر سے 900 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ ملک میں زیادہ تر مظاہرے غیرقانونی تھے کیونکہ حکام سے ان کی پیشگی اجازت حاصل نہیں کی گئی تھی۔احتجاجی مظاہروں میں صدر پوتن کے خلاف بھی احتجاجی نعرے لگائے گئے۔ نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ روس میں سال 2011/2012 کے بعد حکومت مخالف سب سے بڑے احتجاجی مظاہرے تھے۔حزب اختلاف کے رہنما الیکسی نوالنی وسطیٰ ماسکو میں جب احتجاجی مظاہرے میں شرکت کے لیے پہنچے تو انھیں گرفتار کر لیا گیا۔
اس موقع پر مظاہرین نے پولیس وین کو روکنے کی کوشش کی جس میں الیکسی نوالنی کو وہاں سے منتقل کیا جا رہا تھا۔