روس کا یوکرین کو شہریت کی پیشکش پر غور

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرائن کے تمام باشندوں کے لیے روسی شہریت کا حصول آسان بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر پیوٹن کے حالیہ بیان پر یوکرائن کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کیا گیا ہے۔ روسی صدر پیوٹن نے گزشتہ ہفتے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت یوکرائن کے 2 علاقوں کے رہایشیوں کو روس کی شہریت دینے کا عمل آسان کردیا گیا تھا جو روس نواز باغیوں کے زیر قبضہ سمجھے جاتے ہیں۔ روس کی سرحد سے متصل یوکرائن کے مشرقی علاقے دونیسک اور لوہانسک گزشتہ کئی برس سے کیف حکومت کے کنٹرول سے باہر ہیں اور بلواسطہ طور پر ماسکو کے زیرِ اثر ہیں جبکہ ان علاقوں میں رہنے والوں کی اکثریت روسی زبان بولتی ہے۔ روس کے متنازع اقدام پر یوکرائن کے علاوہ امریکا، برطانیہ، یورپی یونین اور بین الاقوامی تنظیم او ایس سی ای نے سخت مذمت کی تھی، تاہم بین الاقوامی احتجاج کے باوجود گزشتہ روز چینی دارالحکومت بیجنگ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ ان کا ملک اب روسی شہریت کے باآسانی اور تیزی سے حصول کے منصوبے کا دائرہ یوکرائن کے تمام شہریوں تک بڑھانے کا سوچ رہا ہے۔ روس اس سے قبل بھی سابق سوویت ریاستوں سے علاحدگی یا آزادی کا اعلان کرنے والے علاقوں کے رہایشیوں کو روسی شہریت دے چکا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ روسی حکومت کے اس اقدام کا مقصد بتدریج ان علاقوں کے روس سے الحاق اور وہاں روس کی فوجی مداخلت کی راہ ہموار کرنا ہوتا ہے۔