روس پر تیسری عالمی جنگ کے آغاز کی خواہش کا الزام :یوکرین

کیف/ واشنگٹن 25اپریل (سیاست ڈاٹ کام )وزیر اعظم یوکرین آرسینی یاتسنیوک نے آج روس پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کے ملک کے مسئلہ پر ’’تیسری عالم گیر جنگ‘‘کا آغاز کرنا چاہتا ہے انہوں نے روس کی جارحیت کے خلاف بین الاقوامی مدد کی اپیل کی۔ کابینہ کے ایک اجلاس میں جس کو راست ٹی وی پر پیش کیا گیا وزیر اعظم یوکرین نے کہا کہ روسی فوج کی یوکرین کی سرزمین پر جارحانہ کوششوں کا نتیجہ یوروپی سرزمین پر جھڑپ کی شکل میں برآمد ہوگا ۔دنیا نے دوسری عالم گیر جن کو فراموش نہیں کیا ہے اور روس تیسری عالمی جنگ شروع کرنا چاہتا ہے ۔ روس کی یوکرین کے دہشت گردوں کے لئے تائید ایک بین الاقوامی جرم ہے اور بین الاقوامی برادری سے روسی جارحیت کے خلاف متحد ہوجانے کی اپیل کی جاتی ہے ۔مغربی ممالک کی حمایت یافتہ یوکرین کی حکومت کو یقین ہے کہ یوکرین کے مشرقی علاقہ میں علحدگی پسند باغیوں کی ڈور روس کے ہاتھ میں ہے ۔ سروس نے کل اعلان کیا تھا کہ وہ یوکرین کی سرحد پر تازہ فوجی مشق کرے گا یہ حکومت یوکرین کی انسداد دہشت گردی کارروائی کا رد عمل ہوگا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ روس حامی باغیوں کے خلاف یوکرین کی کارروائی جاری ہے ۔ ایک اندازہ کے مطابق 45 ہزار روسی فوجی سرحد پر جمع ہوچکے ہیں۔

ناٹو کے بموجب یہ حملہ کی تیاری معلوم ہوتی ہے ۔ سلاویانسک سے موصولہ اطلاعات کے بموجب امریکہ نے روس کو انتباہ دیا کہ یوکرین میںاس کی غلطی مہنگی پڑے گی ۔ اسے یوکرین سے متصلہ سرحد پر جنگی مشق نہیں کرنی چاہئے جبکہ یوکرین کی فوج نے روس حامی باغیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کررکھا ہے ۔ وزیر خارجہ امریکہ جان کیری نے کہا کہ روس کا یوکرین کے بحران کے خاتمہ کیلئے کوئی بھی اقدام کرنے سے انکار مہنگا پڑے گا ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ روس یوکرین کو غیر مستحکم کررہا ہے ۔ انتباہ دیا کہ اس سمت میں اسکی کوشش جاری رکھنا سنگین غلطی ہوگی جو مہنگی پڑیگی ۔ روسی فوج یوکرین کی سرحد تک پہنچ چکی ہے ۔ کیری نے کہا کہ روسی قائدین کی غلطیوں کا اثر روسی معیشت پر پہلے ہی منفی مرتب ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ دنیا نے روس کے عزائم کا ہنوز ٹھیک ٹھیک اندازہ نہیںلگایا ۔روس دھوکہ دہی اور عدم استحکام میں یقین رکھتا ہے ۔ وہ درست سمت میں کوئی بھی اقدام کرنے سے گذشتہ 7 دن سے انکار کررہا ہے۔