روس میں دوسرے دن بھیخودکش حملہ‘ 14ہلاک

ماسکو۔30ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) روسی شہر والگو گراد میں آج مسافرین سے کھچاکچھ بھری ایک ٹرالی بس میں سوار خودکش بمبار نے آج خود کو دھماکہ سے اڑا لیا جس کے نتیجہ میں کم سے کم 14 افراد ہلاک ہوگئے ۔ جنوبی روس کے ایک ریلوے اسٹیشن پر گذشتہ روز بھی ایسا ہی ایک خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں تقریباً 20افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ دو دن کے دوران لگاتار دوسرے خودکش حملے کے بعد سوچی اولمپکس کے انعقاد کے لئے کئے جانے والے سیکیورٹی انتظامات پر زبردست فکر و تشویش پیدا ہوگئی ہے ۔صدر ولادمیرپوٹین نے تازہ ترین خودکش حملے کے بعد سارے ملک میں سیکیورٹی انتظامات کو مزید سخت ترین بنانے کا حکم دیا ہے ۔ اس دوران اُن پر اس بات کیلئے زبردست دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ 7فبروری سے یہاں شروع ہونے والے سرمائی اولمپکس میں حصہ لینے والے ہزاروں مہمانوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے مزید سخت ترین انتظامات کریں۔ والگو گراد میں ہوئے دو خودکش حملوں نے روس کو ششدر کردیا ہے ‘

حالانکہ اس سال تک بھی جنوبی روس کے اس شہر میں کسی قسم کی گڑبڑھ یا افراتفری کا کوئی ریکارڈ نہیں رہا ہے لیکن دو دن کے دوران دو ہلاکت خیز دھماکوں کے بعد حکام میں الجھن اور پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہے جب کہ عوام نئے سال کے اجتماعی جشن کی تیاریوں میں مصروف ہیں ۔ گذشتہ روز ایک مشتبہ خاتون خودکش بمبار کے حملہ میں کم سے کم 20افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ والگو گراد میں آج ہوئے طاقتور دھماکے کے نتیجہ میں ٹرالی بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی جس میں صبح کی اولین ساعتوں کے دوران مسافرین کی کثیر تعداد سفر کررہی تھی ۔ دھماکے کی شدت کے نتیجہ میں نہ صرف 14افراد ہلاک دیگر کئی زخمی ہوئے بلکہ یہ ٹرالی بس تباہ شدہ جھلسی ہوئی آہنی سلاخوں کے ملبہ میں تبدیل ہوگئی ۔ وزارت صحت کے ترجمان اولیگ سلاگائی نے روسی سرکاری ٹیلی ویژن سے کہاکہ ٹرالی بس میں بمبار کے خودکش بم حملہ کے سبب 14افراد ہلاک اور دیگر 28زخمی ہوئے ہیں ۔ روسی تحقیقات کنندگان نے دہشت گردی کے مشتبہ حملے کی فوجداری تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔ اس ادارے کے ترجمان ولاد میر مارکن نے کہا کہ’’ ایک مرد خودکش بمبار نے دھماکہ خیز مواد سے خود کو اُڑا لیا جس کی نعش کے اجزاء دستیاب ہوئے ہیں جو شناخت کیلئے لیباریٹری کو منتقل کئے گئے ہیں ‘‘ ۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دھماکہ میں چار کیلو ٹی این ٹی دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا جو گذشتہ روز کے دھماکہ میں استعمال شدہ مواد سے ہم وزن ہے اور دھماکہ کا طریقہ کار بھی گذشتہ روز کے ٹرین اسٹیشن حملہ سے کافی مماثلت رکھتا ہے ۔ مارکن نے مزید کہا کہ ’’ اس سے توثیق ہوتی ہے کہ دونوں دھماکے ایک دوسرے سے مربوط ہیں اور یہ ممکن ہے کہ ایک ہی مقام پر ان کی تیاری کی گئی تھی ‘‘ ۔ تازہ ترین بم دھماکہ نے بحراسود کے تفریحی مقام سوچی کے قریب آئندہ سال شروع ہونے والے سرمائی اولمپکس کھیلوں کیلئے کی جانے والی سیکیورٹی انتظامات سے متعلق اندیشوں میں مزید اضافہ کردیا ہے ۔ صدر ولاد میر پوٹین نے سارے روس میں سیکیورٹی انتظامات کو مزید سخت ترین بنادینے کا حکم دیا ہے اور بالخصوص والگو گراد میں انسداد دہشت گردی کیلئے خصوصی مہم چلائی جائے گی ۔روس نے پہلے ہی یہ فیصلہ کیا تھا کہ سوچی کے اطراف بنائے گئے سیکیورٹی محاصرہ تک 7جنوری سے محدود رسائی کی اجازت دی جائے ۔ علاوہ ازیں تمام اہم راستوں پر ٹریفک کی تلاشی مہم اور غیر مقیم افراد کی کاروں پر امتناع کا فیصلہ بھی شامل ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ والگو گراد میں تازہ ترین خودکش حملہ کے بعد مسافرین میں خوف و ہراسانی کی لہر دوڑ گئی ہے اور وہ بسوں اور ٹرالی بسوں کو ترک کرتے ہوئے پیدل چلتے ہوئے اپنے کام کے مقام پہنچنے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔