S-400 میزائل ڈیفنس سسٹم کو واشنگٹن نظرانداز نہیں کرسکتا ، ہندوستان کو خریداری سے دور رکھنے کی جستجو
واشنگٹن ۔ 11 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے روس سے پانچ بلین امریکی ڈالر والے میزائل ڈیفنس سسٹمس حاصل کرنے ہندوستان کے منصوبہ پر اس کے خلاف تعزیری تحدیدات عائد کرنے کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے کیونکہ واشنگٹن اور نئی دہلی کی بات چیت جاری ہے۔ ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ ہندوستان S-400 ٹریمف میزائل ایرڈیفنس سسٹمس روس سے تقریباً 4.5 بلین امریکی ڈالر میں خریدنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ یہ خریداری روس سے اسلحہ کی خریداری کے بارے میں کانگریس کے بنائے گئے ایک قانون کے تحت قواعد کی خلاف ورزی ہوگی لیکن قانون سازوں نے صدارتی معافی کی گنجائش کوقبول کیا ہے۔ پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سکریٹری آف اسٹیٹ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا الیس ویلز نے پیر کو کانفرنس کال کے دوران اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ہم ہندوستانی قیادت کے ساتھ مسلسل بات چیت کررہے ہیں کہ کس طرح روس کو اس کے برتاؤ کیلئے جوابدہ بنایا جاسکتا ہے۔ اگر نئی دہلی روس سے S-400 خریدتا ہے تو ہندوستان پر تحدیدات کے امکان کے تعلق سے سال کا جواب دیتے ہوئے ویلز نے کہا کہ موجودہ امریکی تحدیدات ہندوستان جیسے ممالک پر شدید سر ڈالنے کا مقصد نہیں رکھتے ہیں۔ اخباری نمائندوں نے یہ بھی سوال کیا کہ خریداری کی صورت میں آیا ہندوستان کو معافی دے دی جائے گی۔ اسسٹنٹ سکریٹری نے کہا کہ تحدیدات کو رشیا پر اثر ڈالنے والے بنایا گیا ہے۔ ویلز نے اعادہ کیا کہ S-400 کے معاملہ میں کوئی بھی اجتماعی معافی یا کسی ملک سے متعلق مخصوص معافی نہیں ہے۔ کانگریس نے صدر کو جو اتھاریٹی عطا کی ہے ، وہ مناسب فیصلے کی ہے۔ یہ فیصلے انفرادی اساس پر طئے کئے جائیں گے۔