روزہ اہم فریضہ دین، ایمان و اطاعت کا نشان، رمضان مبارک برکتوں سے معمور مہینہ

آئی ہرک کا موضوعاتی مذاکرہ’ ’روزہ‘‘ ۔ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ،پروفیسرسید محمد حسیب الدین حمیدی اور دیگر حضرات کے خطابات
حیدرآباد ۔28؍مئی ( پریس نوٹ) اللہ تعالیٰ خالق کائنات، رب العلمین اور معبود حقیقی ہے تخلیق انسان و جن کا مقصد اللہ تعالیٰ کی عبادت و بندگی ہے۔ عبادت تقرب الٰہی کے حصول کا ذریعہ ہے اللہ تعالیٰ کی کبریائی، قدرت و ربوبیت کا اقرار اور بندوں کے عجز و فروتنی کے اظہار کی علامت ہے۔ اسلام نے عبادت حق تعالیٰ کے فطری طریقوں کی تعلیم دی ہے جن میں ’’روزہ‘‘ انفرادی شان و الا نہایت اہم فریضہ ہے جو سال بھر میں ایک ماہ رمضان مبارک کی حد تک مخصوص ہے ۔روزہ  ایمان ،اطاعت خالص اور صبر و ضبط کا تابناک نشان ہے جس کا مقصود خاص تقویٰ اور شکرگزاری کے فیوض و برکات سے نوازنا ہے اس کے ذریعہ بندہ کو اللہ تعالیٰ کی نعمتوں ،افضال و اکرام کا صحیح اندازہ اور قدر و قیمت معلوم ہوتی ہے  روزہ کی شان اور فضیلت اس حدیث قدسی سے عیاں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے روزہ میرے لئے ہے اور اس کی جزاء میںہی دوں گا۔ ماہ رمضان مبارک کا آنا خیر و برکات الہٰیہ کی نوید ہے اس ماہ شریف کی آمد پر خوشی کا اظہار ایمان کی علامت ہے۔علماء کرام اور دانشور حضرات نے آج صبح 9 بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ ،سبزی منڈی قدیم اور 11.30بجے دن جامع مسجدمحبوب شاہی مالاکنٹہ روڈ، روبرو معظم جاہی مارکٹ میں اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا ( آئی ہرک) کے زیر اہتمام ’1253‘ ویں تاریخ اسلام اجلاس کے دونوں سیشنوں میں منعقدہ موضوعاتی مذاکرہ ’’روزہ‘‘میں حصہ لیتے ہوے ان خیالات کا مجموعی طور پر اظہار کیا۔ مذاکرہ کی نگرانی ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے کی۔قرآن حکیم کی آیات شریفہ کی تلاوت سے مذاکرہ کا آغاز ہوا۔ نعت شہنشاہ کونین ؐپیش کی گئی اہل علم اور باذوق سامعین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی جائنٹ ڈائریکٹر آئی ہرک نے اپنے مقالہ میں بتایا کہ روزہ اہل ایمان کے لئے نیا نہیں ہے۔ قرآن حکیم نے ارشاد فرمایا ہے کہ امم سابقہ پر بھی یہ عبادت فرض تھی۔ روزہ میں نیت ضروری ہے رمضان مبارک کے ہر روزہ کی علیحدہ نیت شرط ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اعمال کا انحصار نیتوں پر ہے۔ نیت دلی ارادہ کو کہتے ہیں ۔حافظ سید محمد سیف الدین حاکم حمیدی کامل نظامیہ نے کہا کہ اصطلاح شریعت میں مسلمان کا بہ نیت عبادت طلوع صبح صادق سے غروب آفتاب تک اپنے آپ کو قصداً اکل و شرب و جماع سے روکے رکھنا صوم ہے ۔ جناب سید محمد علی موسیٰ رضا حمیدی نے کہا کہ روزوں کی فرضیت اور قرآن پاک کے نزول کے باعث رمضان شریف کو تمام مہینوں پر فضیلت و تفوق حاصل ہے رمضان کے روزے رکھنے والا گناہوں سے بری کر دیا جاتا ہے روزہ دار صفات ملکوتی سے متصف ہو جاتا ہے روزہ کا فیضان توکل، اطاعت حق کا جذبہ صادق، صبر، ضبط نفس، انسانی ضروریات کا ادراک، شکرگزاری اور نیکی و بھلائی میں مشغولیت ہے۔ نگران مذاکرہ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی نے کہا کہ اسلام نے روزہ کے ضمن میں بھی اپنی تعلیمات کے خصائص کے لحاظ سے افراط و تفریط کے بجاے اعتدال کا طریقہ روا رکھا ہے۔ روزہ ایک  سِر اور راز ہے جو عبد و معبود کے درمیان ہے کسی تیسرے کو اس کی کیفیت کا اندازہ نہیں ہوتا ۔ترک اکل وشرب کے ساتھ معاصی و معائب سے اجتناب اور سواے اللہ تعالیٰ کے ہر ایک سے بے تعلقی اس عبادت کا خاصہ ہے۔ ظاہر و باطن کی صفائی اور پاکیزگی اس عبادت کا فیضان ہے۔