ٹی آر ایس منشور کمیٹی صدرنشین کیشو راؤ سے ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی کی نمائندگی
حیدرآباد ۔ 2 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے ٹی آر ایس کی انتخابی منشور تیاری کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر کے کیشو راؤ سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں اقلیتوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ آئندہ اسمبلی انتخابات کے منشور میں شامل کرنے کیلئے محمود علی نے کئی تجاویز پیش کی۔ اقلیتوں کیلئے آئندہ بجٹ میں علحدہ سب پلان کے علاوہ سرکاری ملازمتوں پر تقررات کے سلسلہ میں تمام امتحانات اردو زبان میں منعقد کرنے کی سفارش کی گئی تاکہ اقلیتوں کو روزگار میں مناسب مواقع فراہم ہوسکیں۔ مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والی اقلیتی تنظیموں نے مسائل پر مبنی یادداشت ڈپٹی چیف منسٹر کے حوالے کی۔ مختلف گوشوں سے موصول ہونے والی تجاویز کو یکجا کرتے ہوئے منشور کمیٹی کے حوالے کیا جارہا ہے ۔ توقع ہے کہ اندرون ایک ہفتہ انتخابی منشور کو قطعیت دے دی جائے گی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ کے سی آر نے اسمبلی میں اقلیتوں سے متعلق جو وعدے کئے تھے ،انہیں انتخابی منشور میں شامل کیا جائے گا ۔ ملازمتوں میں آبادی کے اعتبار سے نمائندگی اور سیاسی عہدوں پر مناسب نمائندگی دی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چار برسوں کی طرح اقلیتی بہبود کے بجٹ میں مزید اضافہ ہوگا اور علحدہ سب پلان کی صورت میں بجٹ کے مکمل خرچ ہونا یقینی ہوتا ہے۔ مالیاتی سال کی تکمیل کے باوجود باقی بجٹ کو آئندہ سال خرچ کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ شریعت اسلامی میں کسی بھی مداخلت کو ٹی آر ایس پارٹی قبول نہیں کرے گی اور مرکزی حکومت کی جانب سے کسی قانون سازی کی صورت میں سختی سے مخالفت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ طلاق ثلاثہ آرڈیننس کی ٹی آر ایس مخالف ہے اور وہ اس بات پر ایقان رکھتی ہے کہ شرعی امور میں حکومت کو مداخلت سے گریز کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں کوئی بھی حکومت ہو ، ٹی آر ایس شریعت اور پرسنل لا کے امور میں مداخلت کی اجازت نہیں دے گی ۔ محمود علی نے اقلیتوں میں پارٹی کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں سینئر عہدیداروں کی مختلف کمیٹیوں کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے۔ ہر ضلع کیلئے یہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو مقامی قائدین کے ساتھ مل کر انتخابی مہم میں حصہ لے گی ۔ کارگزار ڈپٹی چیف منسٹر 30 اضلاع کے دورہ کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ وہ آئندہ دنوں میں پدا پلی ، کھمم اور نظام آباد کا دورہ کریں گے ۔ مختلف اضلاع سے اقلیتی قائدین انہیں دورہ کی دعوت دے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابی منشور کی اجرائی کے بعد ٹی آر ایس پر اقلیتوں کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوگا۔