ثبوت کی عدم پیشکشی پر روجا سے استعفیٰ پر زور ، آندھرا پردیش کی وزیر اشکبار
حیدرآباد ۔ 23 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : آندھرا پردیش کی ریاستی وزیر مسز پی سجاتا نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی رکن اسمبلی مسز روجا کے خلاف شخصی تنقید کرنے کی تردید کرتے ہوئے ثبوت پیش کرنے پر وزارت سے مستعفی ہوجانے کا پیشکش کیا ۔ بصورت دیگر مجسمہ امبیڈکر کے پاس ناک زمین پر رگڑتے ہوئے اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوجانے کا روجا سے مطالبہ کیا ۔ آندھرا پردیش اسمبلی میڈیا پوائنٹ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر مسز پی سجاتا کی آنکھوں سے آنسو نکل گئے ۔ اور جذباتی ہوتے ہوئے کہا کہ وہ دلت طبقہ سے تعلق رکھتی ہیں اس لیے اعلیٰ طبقہ سے تعلق رکھنے والی وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی رکن اسمبلی مسز روجا نے ان کے خلاف جھوٹے من گھڑت الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں موٹی قرار دیا ہے ۔ ایوان میں قائد اپوزیشن مسٹر جگن موہن ریڈی موجود تھے انہوں نے روجا کو روکنے کی کوشش نہیں کی ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ قائد اپوزیشن کو پسماندہ طبقات سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ ان پر جو بھی الزامات عائد کئے گئے ہیں اس کا روجا ثبوت پیش کریں وہ وزارت سے دستبردار ہوجائیں گی ۔ بصورت دیگر انہیں مجسمے امبیڈکر کے پاس ناک زمین پر رگڑتے ہوئے معذرت خواہی کرنی پڑے گی اور ساتھ ہی اسمبلی کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دینا ہوگا ۔ انہوں نے قائد اپوزیشن مسٹر جگن موہن ریڈی سے استفسار کیا کہ ان کی ایک رکن اسمبلی دلت وزیر کے خلاف الزامات عائد کرتے ہوئے شخصی تنقید کررہی تھیں وہ تماشائی کیوں بنے ہوئے تھے ۔ کیوں انہوں نے مداخلت نہیں کی ۔ ان کے خلاف بدعنوانیوں کے جو بھی الزامات عائد کئے گئے ہیں وہ سب بے بنیاد ہیں ۔ جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔ اگر بدعنوانیوں کے ثبوت ہیں تو پیش کریں ۔ وہ ہر سزا کے لیے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھی روجا کو شخصی تنقید کا نشانہ بناسکتی ہیں لیکن چندرا بابو نائیڈو نے ہمیں ایسی تربیت نہیں دی ہے ۔ دلت طبقات تلگو دیشم کے ساتھ ہے ۔ اس لیے وائی ایس آر کانگریس پارٹی انہیں ایک منظم سازش کے تحت نشانہ بنا رہی ہے ۔ روجا کی طرح باتیں کرتے ہوئے سماج میں خواتین کو رسوا کرنے کا وہ کوئی ارادہ نہیں رکھتی ۔۔