’’رنگیلا راجہ‘‘ کو سنسر بورڈ کے 20 کٹ پہلاج نہلانی عدالت سے رجوع

سابق صدر نشین سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹفکیشن (سی بی ایف سی) و فلم پروڈیوسر ڈائرکٹر پہلاج نہلانی اپنی فلم ’’رنگیلا رجہ‘‘ کو سنسر بورڈ کی جانب سے 20 کٹ دیئے جانے پر بورڈ کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں۔ انہوں نے موجودہ صدر نشین سنسر بورڈ پرسن جوشی پر الزام لگایا ہے کہ یہ صرف انتقامی کارروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت وہ بورڈ کے صدر نشین کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔ انہوں نے کئی غیر موزوں اور غیر موزوں مکالموں پر روک لگائی تھی۔ نہلانی نے کہا کہ اگر ان کی فلم رنگیلا راجہ میں کچھ قابل احتراز مناظر یا مکالمے ہوں تو انہیں مختصر یا پھر میوٹ کیا جاسکتا ہے ناکہ اسے فلم سے ہی حذف کردیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے لئے میں پیچھے نہیں جاوں گا بلکہ لڑائی لڑوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پرسن جوشی نے عامر خان سے دوستانہ تعلقات کی وجہ انہیں ٹھگس آف ہندوستان کے لئے ’’آل کلیر سنسر‘‘ سرٹیفکیٹ جاری کیا جبکہ اس میں کئی احتراضات ہیں۔ پہلاج نہلانی نے کہا کہ ان کی فلم کو ریلیز کے لئے ابھی کچھ دن ہی باقی رہ گئے ہیں۔ سنسر بورڈ کا یہ رویہ قابل افسوس ہے جبکہ ان کی فلم میں کوئی نو ولگاریٹی یا پھر کوئی ذو معنی مکالمے نہیں ہیں۔ بتاتے چلیں پہلاج نہلانی کی اس فلم میں گویندا کا مرکزی کردار ہے۔ واضح ہو کہ اس سے 25 سال قبل انہوں نے گویندا کے ساتھ الزام، شعلہ اور شنبم، آنکھیں جیسی ہٹ فلمیں بنائی ہیں۔ گویندا کی واپسی والی اس فلم ’’رنگیلا راجہ‘‘ میں شکتی کپور، ڈگنگنا سوریہ ونشی، مشیکا چورسیا، اور انوپما اگنی ہوتری کے اہم کردار ہیں۔