رمضان انتظامات پر اجلاس طلب کیا جائے

تمام مسلم نمائندوں کو مدعو کرنے چیف منسٹر سے فاروق حسین کا مطالبہ
حیدرآباد /29 مئی (سیاست نیوز) کانگریس ایم ایل سی محمد فاروق حسین نے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ سے مطالبہ کیا کہ وہ تلنگانہ کے تمام مسلمان منتخب عوامی نمائندوں کا جائزہ اجلاس طلب کرکے تلنگانہ میں ماہ رمضان کی تیاریوں اور انتظامات پر تجاویز طلب کریں۔ انھوں نے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی سے استفسار کیا کہ صرف حیدرآباد میں تراویح پڑھانے والے ائمہ کو دس ہزار روپئے دیا جائے گا یا تلنگانہ کے اضلاع کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا، اس کی وضاحت کریں۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں کانگریس و تلگودیشم حکومتوں میں چیف منسٹرس کی جانب سے مسلمان منتخب عوامی نمائندے، ارکان اسمبلی، ارکان پارلیمنٹ، ارکان راجیہ سبھا، ایم ایل سی کے علاوہ اعلی عہدہ داروں کا اجلاس کرتے ہوئے ماہ رمضان کی تیاریوں کا جائزہ اجلاس طلب کیا جاتا تھا، مگر اس مرتبہ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے صرف شہر حیدرآباد کی نمائندگی کرنے والے ارکان اسمبلی کا اجلاس طلب کیا، جس میں بی جے پی کے رکن اسمبلی رام چندر ریڈی نے تراویح پڑھانے والے حفاظ کو دس ہزار روپئے دینے کی تجویز پیش کی ہے اور اس تجویز کو ڈپٹی چیف منسٹر نے قبول کرلیا۔ انھوں نے ڈپٹی چیف منسٹر سے استفسار کیا کہ کیا اس کے لئے پانچ کروڑ کی رقم کافی ہے؟۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ جائزہ اجلاس طلب کریں تو شہر حیدرآباد کے علاوہ اضلاع میں بھی ماہ رمضان کی تیاریوں پر بات چیت ہوسکتی ہے۔ انھوں نے چیف منسٹر سے مسلم نمائندوں کا جائزہ طلب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ضلعی سطح پر مسلم نمائندوں کا جائزہ اجلاس طلب کیا گیا، انتظامات کو قطعیت اور کلکٹرس کو ہدایت دی گئی تو مسلمانوں میں مثبت پیغام پہنچے گا۔