مکہ مسجد میں نماز تراویح، موسلا دھار بارش سے خاتون نمازی بھیگ گئے، سائبان سے بھی پانی کا بہاؤ
حیدرآباد۔28مئی (سیاست نیوز) تاریخی مکہ مسجد میں پہلی تراویح کے دوران موسلادھار بارش کے دوران خواتین کے بھیگتے ہوئے نماز پڑھنے کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر گشت کر رہی ہیں اور حکومت اور علاقہ کی نمائندگی کرنے والے اور محکمہ اقلیتی بہبود کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا نے لگا ہے۔ماہ رمضان المبار ک کے آغاز کے ساتھ ہی پہلی تراویح کے دوران ہوئی شدید بارش نے سرکاری انتظامات اور ماہ رمضان المبارک کی آمد کے سلسلہ میں منعقدہ اجلاسوں اور اعلانات کی قلعی کھول دی ہے۔ تاریخی مکہ مسجد لاکھوں روپئے خرچ کرتے ہوئے واٹر پروف سائبان نصب کیا گیا لیکن اس کی حقیقت بھی کھل گئی اور مسجد کی مرکزی عمارت کے روبرو نصب کردہ اس سائباں میں نچلے حصہ سے پانی بہنے لگا جس کے سبب مردانے میں بھی ہلچل پیدا ہوگئی ۔اتنا ہی نہیں مسجد کے بیرونی حصہ میں کئی کولر اور پنکھے بند ہوگئے لیکن عوام کی ان شکایات کی سماعت کے لئے کوئی دستیاب نہیں تھا۔ آصف جاہی سلاطین کے مقبروں کے عقب میں جہاں خواتین نماز ادا کرتی ہیں اس جگہ پر کوئی شامیانہ نصب نہ کئے جانے کے سبب مسلسل بارش میں خواتین نے بھیگتے ہوئے نماز تراویح کے دو رکعت ادا کئے اور اس دوران گھن گرج اور بجلی بھی کڑکتی رہی۔ مکہ مسجد میں ماہ رمضان المبار ک کے انتظامات کے لئے لاکھوں روپئے خرچ کرنے کے اعلانات کے باوجود اس طرح کے انتظامات نے یہ واضح کردیا کہ تاریخی مکہ مسجد کے امور سے حکومت اور انتظامیہ کے علاوہ منتخبہ عوامی نمائندوں کو کس حد تک دلچسپی ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے مکہ مسجد میں رمضان المبارک کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا اور مقامی منتخبہ نمائندوں نے ایک یوم قبل مکہ مسجد میں ادائیگی صلواۃ کے بعد واپسی کے دوران انتظامات کی ستائش کی تھی لیکن ہفتہ کی شب پہلی تراویح کے دوران ہوئی بارش نے یہ ظاہر کردیا ہے کہ مکہ مسجد کے امور کس حد قابل لوگوں کے ہاتھ میں ہیں۔ تاریخی مکہ مسجد میں نماز تراویح کے دوران بارش کے باوجود برقی منقطع نہ ہونے کو انتظامیہ کی جانب سے بہتر انتظامات کی علامت قرار دیا جا رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مکہ مسجد میں تلنگانہ اسٹیٹ سدرن پاؤر ڈسٹریبیوشن کمپنی لمیٹیڈ کی جانب سے سال گذشتہ یو پی ایس کی تنصیب عمل میںلائی گئی تھی جس کے سبب برقی سربراہی منقطع ہونے کے بعد بھی یو پی ایس پر برقی سربراہی بحال رہی۔ مکہ مسجد میں ناقص انتظامات کی مختلف گوشوں سے شکایات کی گئیں اور بتایا جاتا ہے کہ مصلیان مسجد کو مسجد کے اندرونی حصہ میں پینے کے لئے پانی کا اپنے طور پر انتظام کرنا پڑ رہا ہے ۔ جناب مجید اللہ خان فرحت صدر مجلس بچاؤ تحریک جو نماز تراویح کے لئے مکہ مسجد میں موجود تھے۔ انہوں نے ناقص انتظامات پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اعلانات اور عملی اقدمات میں تضاد ثابت ہورہا ہے ۔ اسی لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ مکہ مسجد کے امور کی ماہ رمضان المبارک کے دوران نگہداشت کیلئے ایک نوڈل آفیسر کا تقرر عمل میں لائے ۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے کہا کہ جس مقام پر خواتین نماز ادا کرتی ہیں وہا ں کوئی انتظامات نہ کیا جانا افسوسناک ہے۔خاتون مصلیان نے بھی انتظامیہ اور حکومت کے علاوہ منتخبہ عوامی نمائندوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی اس بات سے واقف ہے کہ مسجد کے اس گوشہ میں خواتین نماز ادا کرتی ہیں لیکن اس کے باوجود اس گوشہ میں انتظامات نہ کیا جانا انتہائی افسوسناک ہے۔