قیمتوں میں اضافہ کی منصوبہ بندی، فروخت متاثر ہونے کا خدشہ، ہوٹل مالکین کا ملاجلا ردعمل
حیدرآباد۔30اپریل(سیاست نیوز) ماہ رمضان المبارک کے دوران حلیم کی قیمت میں اضافہکی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ماہرین کے مطابق رمضان المبار ک کی مرغوب و مقوی غذاء کی فروخت پر موسم گرما کے سبب کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا لیکن اس سلسلہ میں متضاد رائے پائی جاتی ہے کیونکہ سال بھر میں اسی ایک ماہ کے دوران شہر کی نامور ہوٹلو ںمیں یہ مقوی غذاء فروخت کی جاتی ہے اسی لئے روزہ داروں کے علاوہ دیگر اقوام سے تعلق رکھنے والوں کی بھی بڑی تعداد حلیم انتہائی شوق کے ساتھ استعمال کرتی ہے۔ ہوٹل مالکین کے مطابق شہر حیدرآباد میں ماہ رمضان المبار ک کے دوران حلیم کی قیمت 170 روپئے تک پہنچ سکتی ہے ۔شہر حیدرآباد کے ہوٹل مالکین کا کہناہے کہ اس مرتبہ جی ایس ٹی کے سبب ہونے والی مہنگائی کے علاوہ ماہ رمضان کے دوران کئے جانے والے قیمتوں میں اضافہ کے سبب حلیم کی قیمت میں اضافہ ناگزیر ہوگا اور سال گذشتہ کے اعتبار سے اس مرتبہ حلیم کی قیمت میں 10 روپئے کا اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا۔ جناب عزیز ظفر مالک نایاب ہوٹل نے بتایا کہ موسم گرما کے سبب حلیم کی فروخت پر کچھ اثر تو پڑے گا لیکن بہت زیادہ اثر پڑنے کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہر حیدرآباد میں حلیم کی قیمت میں اضافہ کا قوی امکان ہے کیونکہ ایک سال کے دوران گوشت کی قیمت میں 60روپئے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ اصلی گھی اور مصالحہ جات کی قیمت میں بھی کافی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ جناب محمد ربانی مالک ہوٹل شاہ غوث نے بتایا کہ حلیم کی فروخت پر کوئی خاص اثر پرنے کا امکان نہیں ہے لیکن قیمت میں اضافہ سے کوئی انکارنہیں کیا جاسکتا کیونکہ قیمتو ںمیں ہونے والے اضافہ پر کوئی کنٹرول نہ ہونے کے سبب ماہ رمضان المبارک کے دوران مصالحہ جات وغیرہ کی قیمتوں میں بھاری اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے اور موسم گرما کے باعث ترکاریوں کی قیمتوں میں کافی اچھال ریکارڈ کیا جاچکا ہے جس کا اثر حلیم کی قیمت پر ہوسکتا ہے۔معیاری گوشت اور اصلی گھی کے علاوہ معیاری مصالحہ جات کے استعمال کے لئے ہوٹل انتظامیہ کو لازمی ہے کہ وہ حلیم کی قیمت میں اضافہ کرے کیونکہ ایسانہ کرنے کی صورت میں معیار میں فرق آنے کا خدشہ ہے۔جناب محمد سلمان خان مالک ہوٹل ہائی لائن کنگ کوٹھی نے بتایا کہ حلیم کی فروخت پر موسم گرما کے سبب کوئی خاص اثر مرتب نہیں ہوگا کیونکہ ماہرین کی جانب سے جو مصالحہ جات استعمال کئے جاتے ہیں ان کی مقدار میں معمولی تبدیلی بھی حلیم کے معیار اور ذائقہ کو برقرار رکھتے ہوئے اسے مقوی برقرار رکھ سکتی ہے لیکن انہوں نے بھی قیمت میں اضافہ کے سلسلہ میں واضح کیا کہ موجودہ مہنگائی کے دوران سال گذشتہ کی ہی قیمتیں رکھنا ممکن نہیں ہے۔جناب محمد عبدالخالق افسر ہوٹل گرانڈ باورچی نے بتایا کہ اگر ماہ رمضان المبار ک کے دوران بارشیں ہوتی ہیں تو ایسی صورت میں روزہ داروں کو ہوٹل مالکین کو بھی بڑی راحت میسر آئے گی لیکن اگر موسم گرما کی شدت کا یہی عالم رہا تو حلیم کی فروخت متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں شہروں کی ہوٹلوں کے انتظامیہ میں یہی بات موضوع بحث بنی ہوئی ہے کہ موسم گرما کے دوران شہر میں حلیم کی فروخت پر کتنا اثر ہوگا۔ جناب شیخ عبدالیوسف شہزادے کیفے اینڈ ریسٹورنٹ ٹولی چوکی کا کہناہے کہ موسم گرما کے دوران ماہ رمضان المبارک کی آمد کے سبب حلیم کی فروخت کچھ حد تک متاثر ہوگی لیکن ماہ رمضان المبارک کے دوران مقوی غذائوں کے استعمال کے چلن کے سبب زیادہ متاثر ہونے کا امکان نہیں ہے۔