رمضان المبارک نزول قرآن و معرکہ بدر کا مہینہ

اللہ و رسولؐ کی اطاعت میں امت مسلمہ کی کامیابی مضمر ، مکہ مسجد میں ایم بی ٹی کا جلسہ یوم القرآن
حیدرآباد۔24جون(سیاست نیوز) اطاعت رسول ﷺ میں ہی کامیابی مضمر ہے اوراللہ اور رسولؐ کے احکام پر عمل آوری میں ہی فلاح و کامیابی ہے۔ جناب مجید اللہ خان فرحت صدر مجلس بچاؤ تحریک نے آج تاریخی مکہ مسجد میں تحریک کے زیر اہتمام منعقدہ جلسۂ یوم القرآن سے خطاب کے دوران یہ بات کہی اور بتایا کہ جب تک مظلوم کو انصاف نہیں ملتا اس وقت تک تحریک جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ماہ رمضان المبارک دراصل امت کی تربیت کا مہینہ ہے اور اس ماہ مبارک کے دوران غزۂ بدر جیسا عظیم معرکہ ہوا جس کے ذریعہ اللہ اور اسکے رسولؐ نے امت کو حق و باطل میں فرق کا درس دیا۔ صدر مجلس بچاؤ تحریک نے فضائل رمضان المبارک بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس ماہ مبارک کے ذریعہ امت کی تربیت اور روزے کی بھوک و پیاس کے ذریعہ غریب کے حالات کو محسوس کروایا جا رہا ہے۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے کہا کہ ظلم کے خلاف جدوجہد اور نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھانا ہی درحقیقت جہاد ہے اور ملک کے موجودہ حالات میں امت کو ضرورت ہے کہ وہ قرآن کے احکام پر عمل کرتے ہوئے جہد مسلسل کا آغاز کرے تاکہ فاشسٹ قوتوں کے خلاف ماحول سازی یقینی ہو۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے بتایا کہ میدان بدر میں اللہ تعالی نے 313اصحاب رسولﷺ کو کامیابی سے ہمکنار کرتے ہوئے یہ پیغام دیا کہ کامیابی تعداد کی محتاج نہیں ہوتی بلکہ اللہ جن کو منتخب کر لیتے ہیں انہیں آزمائش میں مبتلاء کرتے ہیں تاکہ ان سے کام لیا جا سکے۔اس جلسہ کی نگرانی حضرت مولانا سید طارق قادری و حضرت مولانا سید حامد حسین شطاری نے کی۔ جلسۂ یوم القرآن کا آغاز قرأت کلام پاک سے ہوا۔ جلسہ میں جناب امجد اللہ خان خالد ترجمان تحریک کے علاوہ تحریک کے ذمہ  دار قائدین موجود تھے۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ تحریک غزوۂ بدر کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ سفر حصول انصاف تک جاری رہے گا۔ انہوں نے ریاست تلنگانہ میں مسلمانوں کے ساتھ نا انصافی کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ تحریک تلنگانہ کے دوران مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے نا انصافیوں کے ازالہ اور مساوات کی بنیاد پر تلنگانہ کی تشکیل کی بات کی تھی لیکن آج تمام طبقات کے ساتھ انصاف ہو رہا ہے لیکن مسلمانوں کے ساتھ نا انصافیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت کو مسلم دوستی ثابت کرنے کا چیالنج کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں موجود لاکھوں کروڑ روپئے کی اوقافی جائیدادیں مسلمانوں کے حوالے کی جائیں۔ انہوں نے ریاست میں پچھلے 50برسوں کے دوران تباہ کی گئی اوقافی جائیداد وں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت واقعی اگر مسلمانوں کی ترقی کے معاملہ میں سنجیدہ ہے تو فوری برسر خدمت جج کے ذریعہ عدالتی تحقیقات کا اعلان کرے۔ فرحت خان نے بتایا کہ تشکیل تلنگانہ سے قبل تحریک تلنگانہ کا مذاق اڑاتے ہوئے صدر ٹی آر ایس کو آر ایس ایس کا ایجنٹ کہنے والے اب خود چیف منسٹر کے اطراف منڈلا رہے ہیں۔ انہوں نے مقامی قیادت پر الزام عائد کیا کہ مقامی جماعت مسلم و سیکولر ووٹوں کی تقسیم کے ذریعہ امت میں تفرقہ ڈال رہی ہے۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے کہا کہ مسلم قیادت مسلمانوں کے مفاد کی سوداگر بنی ہوئی ہے ارباب اقتدار کی چوکھٹ پر نظر آرہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مسلم سیاسی قوت کے نام پر چندرا بابو نائیڈو ‘ وائی ۔ایس ۔راج شیکھر ریڈی ‘ کرن کمار ریڈی کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے رکھے گئے اور اب جب تلنگانہ کی تشکیل عمل میں آئی تو حکومت تلنگانہ سے قربت اختیار کرلی گئی۔ انہوں نے مسلم سیاسی قوت کے حامل قائدین کو چیالنج کیا کہ وہ حکومت سے اپنے قریبی و بہتر تعلقات کے ذریعہ ریاست میں ہوئی اوقافی تباہی کی برسر خدمت جج کے ذریعہ تحقیقات کروائے۔صدر تحریک نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ دنیا آج تیزی سے قرآن کی طرف دوڑ رہی ہے کیونکہ متلاشیان حق اس بات کو قبول کر رہے ہیں کہ قرآن واحد ایسا صحیفہ ہے جس کے ذریعہ اطمینان قلب حاصل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا بالخصوص مغربی ممالک میں آج تیزی سے پھیلنے والا دین اسلام ہے ۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے 12فیصد مسلم تحفظات کے معاملہ میں بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے وعدوں کو پورا کرے۔ ملک کے موجودہ حالات میں مسلم سیاسی جماعت کے کردار کو مشتبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندستان کو آرایس ایس اور محاذی تنظیمیں ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کے منصوبہ پر عمل پیرا ہیں اور منصوبوں کو ناکام بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ملک بھر میں مسلم و سیکولر ووٹوں کی تقسیم کو روکا جائے لیکن اس کے برعکس مسلم سیاسی جماعت کے ذمہ دار مسلم ووٹوں کی تقسیم کے ذریعہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو اقتدار کی راہ ہموار کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ماہ رمضان المبارک کے بعد مجلس بچاؤ تحریک عملی میدان میں حکومت کے خلاف مسلمانوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کرے گی تا کہ حقوق سے محروم مسلمانوں کو انصاف دلوایا جا سکے۔ جناب مجیداللہ خان فرحت نے دینی مدارس کی زبوں حالی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متمول طبقہ کو بھی اپنی دنیا و آخرت کو بہتر بنانے کیلئے اپنے بچوں کو حافظ قرآن بنانا چاہئے کیونکہ شاذ و نادر ہی متمول طبقہ کے بچے دینی درسگاہوں کے متعلم ہوتے ہیں۔ انہوں نے دینی مدارس کے استحکام اور انہیں معاشی اعتبار سے مضبوط بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعہ ہیں ان کو مستحکم بنانا بھی امت کی ذمہ داری ہے۔