رمضان المبارک میں افطار اور گفٹ پیاکٹس کی تقسیم کی تیاریاں

832 مساجدمیں 4 لاکھ 50 ہزار افراد کیلئے افطار ڈنر ، ضلع کلکٹرس اور عہدیدار نگرانی کریں گے

حیدرآباد ۔ 20 ۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے ماہِ رمضان المبارک کے دوران شہر اور اضلاع کی جملہ 832 مساجد میں دعوت افطار کا اہتمام کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے 4 لاکھ 50 ہزار افراد کے لئے دعوت افطار کا اہتمام کیا جائے گا اور اتنی ہی تعداد میں غریب مسلمانوں میں رمضان گفٹ پیاکٹس تقسیم کئے جائیں گے ۔ حکومت نے ضلع کلکٹرس کو دعوت افطار اور گفٹ پیاکٹس کی تقسیم کی ذمہ داری دی ہے۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے سبب اس پروگرام کے آغاز میں تاخیر ہوسکتی ہے۔ حکومت نے پہلے 18 مئی کے بعد تقسیم کی تاریخ طئے کی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ آئندہ ہفتہ سے دعوت افطار اور تقسیم کی کارروائی شروع کی جائے گی۔ سکریٹری اقلیتی بہبود اجئے مشرا نے احکامات جاری کرتے ہوئے گریٹر حیدرآباد اور اضلاع میں مساجد کی نشاندہی کے علاوہ ذمہ دار عہدیداروں کے نام جاری کئے ہیں۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں جملہ 448 مساجد میں افطار اور گفٹ پیاکٹس تقسیم کئے جائیں گے۔ 17 مساجد کو ریزرو رکھا گیا ہے جو لمحہ آخر میں شامل کئے جاسکتے ہیں۔ ہر بلدی وارڈ میں دو مساجد کا انتخاب کیا جائے گا ۔ اس طرح 150 بلدی وارڈس کی 300 مساجد میں دعوت افطار کا اہتمام کیا جائے گا ۔ ہر اسمبلی حلقہ میں چار مساجد میں افطار کا اہتمام ہوگا ۔ اس طرح گریٹر حیدرآباد کے حدود میں 96 مساجد کی نشاندہی کی گئی ہے۔ سکندرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کے تحت 16 مساجد اور شیعہ ، مہدوی مساجد کے علاوہ یتیم خانوں میں دعوت افطار کیلئے 19 مقامات کی نشاندہی کی گئی ۔ ہر مسجد میں 500 افراد کیلئے افطار ڈنر اور گفٹ پیاکٹس تقسیم کئے جائیں گے ۔ اس طرح گریٹرحیدرآباد کے حدود میں دو لاکھ 24 ہزار گفٹ پیاکٹس تقسیم ہوں گے ۔ اضلاع میں 367 مساجد کی نشاندہی کی گئی ہے۔ دعوت افطار کیلئے ہر مسجد کو ایک لاکھ روپئے جاری کئے جائیں گے ۔ اضلاع میں یہ رقم ضلع کلکٹرس کو جاری کی جائے گی۔ ضلع کلکٹرس مساجد کی فہرست حاصل کرتے ہوئے مساجد کے بینک اکاؤنٹس میں رقم منتقل کردیں گے۔ سلم اور غریب بستیوں کے قریب میں واقع مساجد کا انتخاب کیا جائے گا۔ ضلع کلکٹرس سے خواہش کی گئی کہ وہ کھانے اور کپڑوں کے معیار کا جائزہ لیں۔ ضلع کلکٹر منتخبہ مساجد کے صدور کو فی کس 500 گفٹ پیاکٹس جاری کریں گے ۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں کمشنر بلدیہ مساجد کی فہرست حاصل کرتے ہوئے اسے چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ سے رجوع کریں گے ۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں گفٹ پیاکٹس مساجد کمیٹیوں کو حج ہاؤز سے جاری کئے جائیں گے ۔ چیف اگزیکیٹیو آفیسر شہر کی منتخب کی گئی ہر مسجد کو ایک لاکھ روپئے اور 500 گفٹ پیاکٹس جاری کریں گے۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود معیار کی جانچ کیلئے فلائینگ اسکواڈ تشکیل دے رہے ہیں۔ حقیقی مستحقین کو فائدہ پہنچانے کے لئے اینٹی کرپشن بیورو اور پولیس کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ اسمبلی حلقہ جات یاقوت پورہ ، بہادر پورہ ، راجندر نگر ، نامپلی اور کاروان کیلئے ڈائرکٹر اقلیتی بہبود انچارج ہوں گے جبکہ بلدیہ کے زونل کمشنر ان کی اعانت کریں گے ۔ چارمینار ، ملک پیٹ اور چندرائن گٹہ اسمبلی حلقوں کے انچارج کی حیثیت سے جوائنٹ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کو مقرر کیا گیا ہے۔ مشیر آباد ، عنبر پیٹ ، خیریت آباد ، جوبلی ہلز اور گوشہ محل اسمبلی حلقوں کی ذمہ داری مینجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن کو دی گئی ہے ۔ اُپل ، ایل بی نگر اور مہیشورم اسمبلی حلقوں کے انچارج کی حیثیت سے متعلقہ زونل کمشنر رہیں گے۔ قطب اللہ پور ، ملکاجگیری ، سکندرآباد ، صنعت نگر اور کنٹونمنٹ اسمبلی حلقوں کے زونل کمشنر ان حلقوں کے انچارج ہوں گے ۔ شیر لنگم پلی ، کوکٹ پلی اور پٹن چیرو اسمبلی حلقوں کیلئے متعلقہ زونل کمشنرس کو انچارج مقرر کیا گیا ہے ۔ اضلاع میں گفٹ پیاکٹس کی تقسیم کیلئے جوائنٹ کلکٹرس کی صدارت میں کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہے جس میں ریونیو ڈیویژنل آفیسرس رہیں گے ۔ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر کو کنوینر مقرر کیا گیا ہے ۔ 32 اضلاع میں اسمبلی حلقہ جات کی اساس پر مساجد کی فہرست ضلع کلکٹرس کو روانہ کردی گئی ۔