رقمی دھوکہ دہی کا شکار شہریوں کو راحت فراہم کرنے پولیس کا فیصلہ

ڈیپازیٹر کو راحت ، خاطیوں کے اثاثہ اور جائیدادیں فروخت کی جائیں گی
حیدرآباد /30 جولائی ( سیاست نیوز ) رقمی دھوکہ دہی کا شکار شہریوں کو راحت فراہم کرنے کا سٹی پولیس نے فیصلہ کیا ہے ۔ سرمایہ کاری میں دگنی رقم ڈپازٹ کرنے پر سالوں تک فائدہ اور مختلف انداز میں شہریوں سے رقم ڈپازٹ کرنے کے بعد دھوکہ دینے والوں کی اب خیر نہیں ۔ چونکہ عوامی شکایتوں پر کارروائی اور خاطیوں کو جیل پہونچانے کی کارروائی تک محدود ، سنٹرل کرائم اسٹیشن ( سی سی ایس ) پولیس نے ان کی جائیدادوں کو نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تاکہ ڈپازیٹرز کو راحت فراہم کی جاسکے ۔ چونکہ اکثر ہی معاملات میں خاطی گرفتار اور قانونی کارروائی کا سامنا تو کرتے ہیں لیکن اس سے ایسے شہریوں کو راحت نہیں ملتی جو دھوکہ دہی کا شکار ہوتے ہیں ۔ ایسے مقدمات کی کثرت اور متاثرین کی تکالیف کو مدنظر رکھتے ہوئے سی سی ایس پولیس نے قانون میں گنجائش حاصل کرلی ہے اور اے پی پی ڈی ایف ایکٹ 1999 کی مدد سے جائیدادوں کو ہراج کرنے کا جواز حاصل کرلیا ہے ۔ تاکہ ہراج میں حاصل رقم کو متاثرین میں تقسیم کیا جاسکے ۔ تاہم کسی انداز سے ان کی تقسیم کی جائے گی ۔ پولیس بعد میں اس کا فیصلہ کرے گی ۔ سنٹرل کرائم اسٹیشن کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس مسٹر اویناش موہنتی نے اس اقدام کو اہمیت دی ہے اور خصوصی دلچسپیلیتے ہوئے متاثرین کو راحت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ رقمی معاملات میں ایک امید سے سرمایہ کرنے والے شہریوں کو دھوکہ باز افراد بہ آسانی اپنی سازشوں کا شکار بناتے ہیں ۔ سٹی پولیس کے سی سی ایس پیشہ نے اے پی پی ڈی ایف ایکٹ کے تحت درج مقدمات پر اپنی توجہ مرکوز کر رہی ہے اور گیارہ سال کے عرصہ سے درج مقدمات کا تفصیلی جائزہ لیا جارھا ہے ۔ بالا آخر سی سی ایس کو مذکورہ اس ایکٹ کے تحت جواز حاصل ہوگیا ۔ اس بنیاد پر پولیس خاطی افراد اور اداروں کی تفصیلات اور ان کی جائیدادوں کی تفصیلات کے ساتھ عدالت سے رجوع ہوگئی اور عدالت میں درخواست داخل کرتے ہوئے ان کی جائیدادوں کو نیلام کرنے کی اجازت طلب کرے گی اور جوازات پیش کرتے ہوئے عدالت سے نیلامی کا فیصلہ لیا جائے گا۔ قبل ازیں حکومت سے مسئلہ کو رجوع کرتے ہوئے عدالت کے احکام کیلئے درکار اہتمام جوازات کو تیار کرلیا جائے گا ۔ سرکاری ہدایت اور خاطی کے جرم اور متاثرین کی فریادیں اور پولیس کی کارکردگی کے اقدامات اور پولیس کے موقف کو بھی عدالت میں پیش کرتے ہوئے اجازت حاصل کرلی جائے گی ۔ جائیدادوں کی تبدیلی سے قبل حاصل سرکاری ہدایت کے بعد پولیس متعلقہ سب رجسٹرار سے بھی درخواست کرے گی کہ وہ ان نشاندہی کردہ جائیدادوں کی خرید و فروخت پر پابندی لگادے ۔ تاہم عدالت سے نیلامی کی اجازت کیلئے کیس کی تحقیقات مکمل ہونا ضروری ہے ۔ لیکن سی سی ایس نے اس کا بھی جواز حاصل کرتے ہوئے بہرصورت نیلامی کا ارادہ کرلیا ہے ۔ تحقیقات مکمل ہونے تک انتظار کئے بغیر جائیدادوں کی نشاندہی کرتے ہوئے صرف قصور ثابت ہونے تک اقدام کیا جائے گا ۔ اس پہلو کو اہمیت دیتے ہوئے سی سی ایس نے اقدامات کا آغاز کردیا ہے ۔ سال 2007 سے ایکٹ کے تحت درج 28 مقدمات کی مکمل جانچ جاری ہے ۔ ان مقدمات میں خاطی افراد کے خلاف ثبوت کے علاوہ جائیدادوں کی تفصیلات حاصل کرنے کو مکمل اہمیت دی جارہی ہے ۔ پولیس نے اپنے اقدامات کے تحت سال 2012 میں پیش آئے بڑے اسکام سری ویراٹ مارکیٹنگ کمپنی کے کیس میں مکمل اقدام کرلیا ہے ۔ اس ادارے نے 40 کروڑ کا اسکام کیا ۔ پولیس نے 24 مقامات پر اس کی جائیدادوں کو نشاندہی کی ہے ۔ جنہیں نیلام کرتے ہوئے متاثرین کو راحت فراہم کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔