چینائی 27 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ٹاملناڈو میں آج چیف منسٹر جئے للیتا کو آج رشوت کے ایک مقدمہ میں سزا سنائے جانے کے بعد کئی حصوں میں تشدد پھوٹ پڑا ہے ۔ آل انڈیا انا ڈی ایم کے کے کئی کارکن برہمی کی حالت میں سڑکوں پر اتر آئے ہیں اور انہوں نے کئی مقامات پر سنگباری کرنے اور آگ زنی کرنے کے علاوہ دوکانات اور کاروباری اداروں کو زبردستی بند کروادیا ہے ۔ چینائی اور مدورائی میں کئی مقامات پر کشیدگی پیدا ہوگئی کیونکہ جئے للیتا کے حامی کارکنوں نے ان کے مخالف اور ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کرونا ندھی ‘ ان کے فرزندان ایم کے اسٹالن اور ایم کے الاگیری کے پتلے نذر آتش کئے اور ڈی ایم کے کے پوسٹرس پھاڑنے اور انہیں بھی نذر آتش کرنے لگے ۔ کچھ احتجاجیوں نے بی جے پی لیڈر سبرامنین سوامی کی قیامگاہ پر سنگباری کی جبکہ ڈی ایم کے اور آل انڈیا انا ڈی ایم کے کے کارکنوں کے مابین گوپال پورم میں جھڑپ ہوگئی ۔ پولیس کی جانب سے بیشتر مقامات پر وسیع انتظامات کئے گئے ہیں ۔ کئی حساس علاقوں کی ناکہ بندی کردی گئی ہے ۔ کچھ سیاسی قائدین کی قیامگاہ کی سمت جانے والے راستوں کو بند کردیا گیا ہے اور رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ آر ٹی سی کی ایک بس کو ویپور گاؤں میں نذر آتش کردیا گیا ہے جبکہ کڈلور ضلع میں تقریبا 20 بسیں سنگباری کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں۔ چینائی میں امباٹور کے مقام سے ‘ سیلم ضلع میں ایڈا پاڈی کے مقام سے اور کڈلور کے علاوہ جئے للیتا کے حلقہ انتخاب سری رنگم میں بھی سنگباری کے واقعات کی اطلاع ملی ہے ۔ شہر کے علاوہ ریاست کے مختلف مقامات سے اس فیصلے کے بعد دوکانات اور کاروباری ادارے بند کردئے جانے کی اطلاع ملی ہے ۔ کچھ مقامات پر انا ڈی ایم کے کارکنوں کی جانب سے زبردستی دوکانات اور کاروباری ادارے بند کروانے کی بھی اطلاع ہے ۔
احتجاجیوں کی جانب سے مدورائی میں سڑک پر دو پہیہ گاڑیوں کو بھی نقصان پہونچائے جانے کی اطلاع ہے ۔ پوئس گارڈن علاقہ میں ڈی ایم کے قائدین کے پتلے نذر آتش کئے گئے ہیں۔ مدورائی میں انا ڈی ایم کے کارکنوں نے کئی مقامات پر ٹریفک روک دی اور انہوں نے دوکانداروں اور تاجروں سے اپنے کاروبار بند کردینے کو کہا ۔ پولیس نے کہا کہ کچھ مقامات پر دوکانات میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی اور ترچرا پلی و ڈنڈیگل میں کچھ دوکانات پر سنگباری کی گئی ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کئی مقامات پر بھاری پولیس جمیعت کو متعین کردیا گیا ہے اور صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے ۔ کئی مقامات پر ڈی ایم کے قائدین کے گھروں کی جانب جانے والے راستوں کو بند کردیا گیا ہے ۔ چینائی میں انا ڈی ایم کے کارکنوں نے ڈی ایم کے سربراہ کروناندھی کی گوپال پورم میں واقع رہائشگاہ پر ہلہ بولنے کی بھی کوشش کی ۔ انہوں نے وہاں سنگباری کی اور دو گروپس کے مابین جھڑپ بھی ہوئی ۔ ڈی ایم کے کا ایک کارکن اس جھڑپ میں زخمی بھی ہوگیا ۔ ریاست کے کچھ مقامات سے چینائی آنے والی والوو بس خدمات کو معطل کردیا گیا ہے کیونکہ بسوں کو نشانہ بنائے جانے کے اندیشے ظاہر کئے جارہے ہیں۔
مدورائی سے کئی جنوبی اضلاع جانے والی بس خدمات کو معطل کردیا گیا ہے ۔ ایروڈ میں بھی آر ٹی سی کی خدمات کو روک دیا گیا ہے ۔ آر ٹی سی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے کچھ مقامات پر بسوں کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے ۔ جہاں بسیں چلائی جا رہی ہیں وہاں پولیس کی سکیوریٹی اور تحفظ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ کوئمبتور میں پارٹی کارکنوں نے احتجاجی جلوس منظم کیا اور پھر تشدد پھوٹ پڑا ۔ وہاں گاڑیوں کو نقصان پہونچایا گیا ۔ پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے ٹریفک کا رخ موڑ دیا ۔ وہاں احتجاجیوں کی جانب سے راستہ روکو کا سلسلہ جاری ہے ۔ عدالتی فیصلے کی اطلاع عام ہونے کے بعد چینائی میں تقریبا تمام کاروباری ادارے اور دوکانات بند ہوگئے اور بیشتر سڑکیں سنسان دکئی دے رہی ہیں۔ وسطی ٹاملناڈو کے اضلاع تھنجاور ‘ کرور ‘ ناگا پٹنم ‘ پڈوکوٹائی اور پیرمبلور میں بھی احتجاجیوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی کی گئی اور دوکانات وغیرہ بند کروائے گئے ۔ یہاں بھی ڈی ایم کے قائدین کے پوسٹرس کو احتجاجیوں کی جانب سے نذر آتش کیا گیا ۔