وجئے واڑہ تھرڈ منصف مجسٹریٹ کا منفرد فیصلہ
حیدرآباد ۔7اکٹوبر ( سیاست نیوز) ریاست آندھراپردیش میں وجئے واڑہ کے تھرڈ منصف مجسٹریٹ نے اینٹی کرپشن کیس میں شکایت کنندہ کو اپنی شکایت سے انحراف کر کے تائیدی بیان دینے والے مسٹر راما لنگیشور راؤ کو چھ ماہ کی سزا سناتے ہوئے پانچ ہزار روپئے جرمانہ عائد کر کے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے عہدیداروں کو بے قصور قرار دیتے ہوئے گذشتہ ماہ کے دوران فیصلہ سنانے کا حیرت انگیز واقعہ پیش آیا ۔ سمجھا جاتا ہیکہ اس طرح کا فیصلہ اپنی نوعیت کا منفرد فیصلہ ہوگا جس میں کی گئی شکایت سے انحراف کرنے والے شکایت کنندہ شخص کو ہی عدالت نے سزا سنائی ۔ تفصیلات کے مطابق بتایا جاتا ہیکہ سال 1993ء میں شکایت کنندہ راما لنگیشور راؤ نجے اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں سے اس بات کی شکایت کی تھی کہ کمرشیل ٹیکس آفیسر اور سینئر اسسٹنٹ محکمہ کمرشیل ٹیکس نے اسسمنٹ سرٹیفیکٹ کی اجرائی کیلئے چار ہزار روپئے رشوت طلب کی ہے جس پر اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں نے رے پلی ضلع گنٹور سے تعلق رکھنے والے شکایت کنندہ راما لنگیشور راؤ کو طلب کردہ رقم حوالہ کر کے روانہ کیا تھا اور مذکورہ دونوں ملازمین محکمہ کمرشیل ٹیکس کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا اور کیس رجسٹر کر کے تحقیقات کی تکمیل پر اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کی تھی لیکن کیس کی یکسوئی میں ایک طویل مدت گزر جانے کی روشنی میں شکایت کنندہ نے عدالت میں مذکورہ ملازمین کے نہ ہونے کا اظہار کرتے ہوئے ملازمین کی تائید میں بیان دیا تھا جس کی روشنی میں آندھراپردیش وجئے واڑہ کی عدالت کے تھرڈ منصف مجسٹریٹ نے رشوت دینے والے شکایت کنندہ شخص کو 6ماہ کی سزا سناتے ہوئے کہا کہ شکایت کے وقت شکایت کنندہ جو موقف اختیار کرتاہے اسے کیس و تحقیقات کی تکمیل تک اسی موقف پر قائم رہنا چاہیئے لیکن شکایت کنندہ نے کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں رشوت کی رقم دینے کی بات قبول نہیں کی بالکلیہ اپنے سابق موقف سے انحراف کیا اور شکایت کنندہ ہوتے ہوئے جن ملازمین محکمہ کمرشیل ٹیکس ( کمرشیل ٹیکس آفیسر و سینیئر اسسٹنٹ ) پر الزام ہے ‘ ان ہی کی تائید میں اپنا بیان دیا جس پر مذکورہ منصف مجسٹریٹ نے شکایت کنندہ راما لنگیشور راؤ کو چھ ماہ قید کی سزا سناتے ہوئے پانچ ہزار روپئے جرمانہ بھی عائد کیا ۔