غیراسلامی طرز عمل کے سبب رشتے ٹوٹ رہے ہیں ،دوبدو ملاقات پروگرام سے ڈاکٹر شاہدہ انصاری ، محترمہ خورشید فرزانہ اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔یکم نومبر (دکن نیوز) محترمہ خورشید فرزانہ معاون ناظمہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ و اُڈیشہ نے مسلم خواتین سے دردمندانہ اپیل کی کہ وہ معاملات زندگی بالخصوص شادی بیاہ میں قرآن و سنت کو مشعل راہ بنائیں تاکہ اللہ کی رحمتیں ہم پر سایہ فگن رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کو حکم دیا گیا ہے کہ ہم نکاح کو آسان بنائیں لیکن ہم نکاح کو مشکل بناتے جارہے ہیں جس کے نتیجہ میں ہماری اولاد کی ازدواجی زندگیاں کئی طرح کے مسائل سے دوچار ہیں۔ محترمہ خورشید فرزانہ آج ادارۂ سیاست و ایم ڈی ایف کے زیراہتمام ایس اے ایمپیرئیل گارڈن، ٹولی چوکی میں منعقدہ رشتوں کیلئے 48 واں پروگرام ’’دوبدو ملاقات‘‘میں صدارتی تقریر کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین کو چاہئے کہ وہ لڑکی اور لڑکے کے انتخاب میں دینداری کو ترجیح دیں کیونکہ دیندار لڑکے و لڑکیاں ہی ملت اسلامیہ کیلئے بہترین اثاثہ ثابت ہوں گی۔ مسلم معاشرہ کا موجودہ زوال دراصل احکام الہٰی سے غفلت اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور ان کے بتائے ہوئے راستے سے دُوری کا نتیجہ ہیں۔ ہم ایسی لڑکیوں کا انتخاب کریں جو نیک، سلیقہ شعار اور تعلیم یافتہ ہو، نیک بیوی گھر کو جنت اور اپنے شوہر کی زندگی کو خوشحال اور پُرسکون بناسکتی ہے افسوس کی بات ہے کہ ان حقائق کا علم رکھنے کے باوجود ہم اپنی زندگی میں اسلامی تعلیمات کو فراموش کرتے جارہے ہیں۔ دنیا پرستی نے نہ صرف ہمارے کردار کو بلکہ ہمارے اندازِ فکر کو نقصان پہنچایا ہے۔ شادیوں میں نمود و نمائش اور دولت کے بے دریغ استعمال سے ہمارا معاشرہ تباہ ہورہا ہے۔ شادیوں میں مطالبات کا رجحان عام ہے جس کو اسلام کے خلاف عمل ہے۔ کئی مسلم شادیوں کا انجام خلع یا طلاق پر ہورہا ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کو تلقین کی کہ وہ فضول خرچی اور اسراف سے بچیں اور دیندار پیدا کریں۔ محترمہ شاہدہ انصاری (شکاگو) نے خواتین پر زور دیا کہ وہ رشتہ طئے کرنے میں اخلاق و کردار کے دامن کو نہ چھوڑیں۔ اللہ کا خوف پیدا کریں اور لڑکی والے ہوں یا لڑکے والے ان کے ساتھ نرم رویہ اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ لڑکی کو دیکھنے کے وقت لڑکے کے والدین غرور و تکبر کا جو اظہار کرتے ہیں، وہ شیطانی عمل ہے۔ رشتہ جوڑنے کا مطلب یہ نہیں کہ ہم تجارتی طریقہ اختیار کریں۔ انہوں نے نہایت سخت لہجہ میں کہا کہ جو لوگ شادیوں میں اسراف اور فضول خرچی کررہے ہیں، انہیں اللہ کے سامنے جواب دہ ہونا پڑے گا۔ حضور اکرمؐ نے ارشاد فرمایا کہ اس نکاح میں برکت ہے اور اللہ کی رحمتیں ہیں جس میں کم سے کم خرچ ہو۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کی شادیاں دولت کی نمائش کا ذریعہ بن رہی ہیں جس کے نتیجہ میں شادیاں ٹوٹ رہی ہیں۔ ہماری لڑکیاں غیرمسلموں سے رشتہ جوڑ رہی ہیں۔ کیا یہ حالات مسلم معاشرہ کو جھنجھوڑنے اور بیدار کرنے کیلئے کافی نہیں ہیں؟ محترمہ شریفہ آمنہ نے ابتداء میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سیاست اور ایم ڈی ایف مسلم معاشرہ کے سلگتے ہوئے اس مسئلہ کو حل کرنے کا جو بیڑہ اٹھایا ہے، اس کا مقصد اصلاح معاشرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شادی بیاہ کے معاملے میں اسلامی انداز فکر اختیار کرنی چاہئے۔ محترمہ خدیجہ سلطانہ ، ڈاکٹر دردانہ اور رئیس النساء اس موقع پر موجود تھیں۔ صبح سے ہی رجسٹریشن کا آغاز ہوگیا۔ آج لڑکیووں کے 495 اور لڑکوں کے 198 نئے رجسٹریشن کروائے گئے جبکہ آج کے اس پروگرام میں تقریباً 5,000 سے زائد خواتین نے شرکت کی۔ دوبدو ملاقات پروگرام میں 25 کونسلرس اور تقریباً 50 سے زائد والینٹرس نے خدمات انجام دیں۔ اس پروگرام جناب ظہیرالدین علی خاں مینیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست صبح ہی سے شادی خانہ میں موجود تھے اور انتظامات کی راست نگرانی کررہے تھے۔ جناب عابد صدیقی صدر ایم ڈی ایف نے بھی اس موقع پر مخاطب کیا۔ آج کے اس پروگرام میں جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر روزنامہ سیاست ، بیگم شمس زاہد علی خان، جناب تقی الدین شجیع اور دیگر ارکان خاندان نے شرکت کی۔
(باقی سلسلہ صفحہ 5 پر)