رجسٹرار مولانا آزاد یونیورسٹی کے رویہ سے اقلیتی کمیشن ناراض

دو مرتبہ حاضری سے گریز ، 20 اگست تک رجوع ہونے رجسٹرار کو ہدایت
حیدرآباد ۔ 8۔ اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی کمیشن نے رجسٹرار مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو ہدایت دی ہے کہ وہ 20 اگست تک شخصی طور پر کمیشن کے روبرو حاضر ہوں۔ گزشتہ دو پیشیوں سے یونیورسٹی کے رجسٹرار اپنے وکیل کے ذریعہ نمائندگی کرتے ہوئے شخصی حاضری سے بچ رہے ہیں۔ کمیشن میں آج ان کی حاضری کا دن تھا لیکن انہوں نے اپنے وکیل کے ذریعہ مکتوب روانہ کیا اور درخواست گزار کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات پر سوال اٹھائے۔ صدرنشین کمیشن محمد قمرالدین نے واضح کردیا کہ وہ وکیل کی سماعت نہیں کریںگے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے روبرو حاضر ہوتے ہوئے رجسٹرار کو وضاحت کرنی چاہئے ۔ انہوں نے ہدایت دی کہ 20 اگست سے قبل رجسٹرار کمیشن کے روبرو حاضر ہوں ۔ کمیشن کے موقف کو دیکھتے ہوئے رجسٹرار کے وکیل نے تیقن دیا کہ وہ رجسٹرار کے ساتھ 20 اگست سے قبل دوبارہ حاضر ہوں گی۔ واضح رہے کہ یونیورسٹی میں سیول سرویسز اکیڈیمی کو یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی جانب سے رینیول نہ دیئے جانے پر فاروق علی خاں ایڈوکیٹ نے کمیشن میں درخواست داخل کی تھی ۔ رجسٹرار ڈاکٹر ایم اے سکندر نے 2 جولائی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کمیشن کے اختیارات پر سوال اٹھائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی سنٹرل ایکٹ کے تحت قائم کی گئی ہے اور وہ اقلیتی کمیشن کے دائرہ کار میں نہیں آتی۔ کمیشن نے اس مسئلہ پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کمیشن کے دائرہ اختیار سے آگاہ کرتے ہوئے انہیں شخصی طور پر حاضری کی ہدایت دی۔ رجسٹرار نے اپنے مکتوب میں وضاحت کی تھی کہ سیول سرویس اکیڈیمی کو یو جی سی کی جانب سے تجدید کا مسئلہ زیر غور ہے۔ واضح رہے کہ سیول سرویس اکیڈیمی کی عدم تجدید کے سبب اقلیتی طلبہ کیلئے سیول سرویسز کوچنگ متاثر ہوسکتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ رجسٹرار نے اپنے تازہ مکتوب میں درخواست گزار کی شکایت اور سوال اٹھائے اور غلط معلومات فراہم کرنے اور ثبوت کے بغیر شکایت کرنے کی بات کہی۔ حالانکہ 2 جولائی کے مکتوب میں رجسٹرار نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ سیول سرویس اکیڈیمی کی تجدید نہیں کی گئی ہے ۔ اس سلسلہ میں روزنامہ سیاست میں شائع شدہ خبر کے حوالے سے کمیشن میں درخواست داخل کی گئی۔ رجسٹرار کو جب یہ اعتراف ہے کہ سیول سرویس اکیڈیمی کی تجدید باقی ہے تو پھر وہ درخواست گزار کی اطلاع کو کس طرح غلط قرار دے سکتے ہیں۔ اسی دوران صدرنشین کمیشن محمد قمرالدین نے کہا کہ اس مسئلہ پر کمیشن سخت موقف اختیار کرے گا اور رجسٹرار کی دوبارہ غیر حاضری کی صورت میں سمن جاری کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی طلبہ کیلئے سیول سرویسز کی کوچنگ بحال کرنا کمیشن کا اہم مقصد ہے اور اگر رجسٹرار اطمینان بخش جواب دیتے ہوئے اقلیتی کمیشن تجدید کے سلسلہ میں مرکزی وزارت اور انسانی وسائل اور یو جی سی سے نمائندگی کیلئے تیار ہے۔