حکومت تلنگانہ کی مساعی، اوقاف اور حج کمیٹی کے عہدیداروں کے اجلاس کی طلبی
حیدرآباد ۔ 23 ۔ جون (سیاست نیوز) حج 2015 ء میں حیدرآبادی رباط میں قیام کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے حکومت نے مساعی کی ہے۔ مکہ مکرمہ میں واقع حیدرآبادی رباط میں قیام کے لئے کی گئی قرعہ اندازی پر تنازعہ پیدا ہوگیا۔ اوقاف کمیٹی نظام نے قرعہ اندازی کے طریقہ کار پر اعتراض کرتے ہوئے اسے قبول کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے اوقاف کمیٹی کے عہدیداروں اور تلنگانہ حج کمیٹی کے ساتھ کل 24 جون کو مشترکہ اجلاس طلب کیا ہے۔ اس اجلاس میں رباط میں قیام سے متعلق تنازعہ کی یکسوئی کی کوشش کی جائے گی۔ اوقاف کمیٹی نظام کے ارکان نے اجلاس میں شرکت سے اتفاق کرلیا۔ توقع کی جارہی ہے کہ حکومت کی مداخلت پر اس تنازعہ کی یکسوئی کرلی جائے گی۔ واضح رہے کہ حج کمیٹی نے ناظر رباط حسین محمد شریف سے مشاورت کے ذریعہ مکہ مکرمہ میں 597 عازمین حج کے قیام کیلئے قرعہ اندازی کی تھی۔ تلنگانہ کے 10 اور مہاراشٹر اور کرناٹک کے 10 اضلاع سے تعلق رکھنے والے عزیزیہ زمرہ کے عازمین کی قرعہ اندازی کی گئی۔ سابق ریاست حیدرآباد میں شامل اضلاع کے عزیزیہ زمرہ کے عازمین کو قرعہ اندازی میں شامل کیا گیا۔ اوقاف کمیٹی نظام نے قرعہ اندازی کے طریقہ کار کو منشاء وقف کے خلاف قرار دیتے ہوئے سنٹرل حج کمیٹی کو مکتوب روانہ کیا۔ اس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے تلنگانہ حکومت اور حج کمیٹی مساعی کررہی ہے۔ اوقاف کمیٹی نظام کا کہنا ہے کہ 28 اپریل کو کمیٹی کو جو درخواستیں وصول ہوئی تھی ان کی تفصیلات ریاستی حج کمیٹی کو روانہ کردی گئی۔ منشاء وقف کے مطابق صرف درخواست گزاروں میں سے قرعہ اندازی کرتے ہوئے رباط میں قیام کے مستحق عازمین کا انتخاب کیا جائے۔ بتایا جاتا ہے کہ اوقاف کمیٹی کو تیقن دیا گیا تھا کہ اوقاف کمیٹی اور ناظر رباط کو جو درخواستیں وصول ہوئی ہیں، انہیں یکجا کرتے ہوئے قرعہ اندازی کی جائے گی لیکن لمحہ آخر میں سابق ریاست حیدرآباد کے اضلاع کے تمام عزیزیہ زمرہ والوں کو قرعہ اندازی میں شامل کردیا گیا۔ اوقاف کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی منشاء وقف کی تکمیل کی پابند ہے۔ اوقاف کمیٹی اس تنازعہ کی یکسوئی کے سلسلہ میں سنٹرل حج کمیٹی کے فیصلہ کو قبول کرے گی۔ اسی دوران تلنگانہ حکومت اور حج کمیٹی پرامید ہے کہ اس معاملہ کا خوشگوار حل تلاش کرلیا جائے گا اور جاریہ سال رباط میں قیام کے سلسلہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔