راہول گاندھی کی کسان پد یاترا کا اعلان

نئی دہلی 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام)کسانوں کے جلسہ عام کے بعد راہول گاندھی کسان پد یاترا کا آغاز کریں گے تا کہ زرعی بحران کے پس منظر میں کاشتکاروں سے ملاقاتیں کرسکے ۔ کانگریس حصول اراضی کو ایک بڑا مسئلہ بنانا چاہتی ہے تا کہ اپنے انحطاط پذیر موقف کو سہارا دے سکے۔ راہول گاندھی کا عوام تک رسائی کا بڑا منصوبہ پارٹی کارکنوں کو متحد کرنے اور کاشتکار طبقہ میں پارٹی کی بنیادیں مستحکم کرنے کی ایک کوشش ہے پارٹی ذرائع کے بموجب پدیاترا کا آغاز مہاراشٹرا میں ودربھا یا تلنگانہ کے ضلع میدک سے ہوگا۔ ان دونوں علاقوں میں کاشتکاروں کی خودکشیوں کے واقعات پیش آئے ہیں۔ راہول گاندھی کئی اضلاع کا دورہ کریں گے جہاں کہ کاشتکار پریشانی میں مبتلا ہیں۔ وہ اتر پردیش ‘آندھرا پردیش ‘راجستھان ‘مہاراشٹرا ‘پنجاب اور تلنگانہ کے کسانوں سے ملاقاتیں کریںگے۔

یو پی میں وہ بندیل کھنڈ اور مشرقی یو پی کا دورہ کریں گے ۔ نائب صدر کانگریس ماضی میں بندیل کھنڈ کا مسئلہ یو پی اے حکومت کے دور اقتدار میں اٹھا چکے ہیں اور اس علاقہ کیلئے ایک پیاکیج کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ مشرقی یو پی بہار کی سرحد سے متصل ایک اور علاقہ ہے جہاں کاشتکار مصائب میں مبتلا ہیں اور جاریہ سال کے اواخر میں یہاں انتخابات ہونے والے ہیں۔ ربط پیدا کرنے پر کل ہند کانگریس کے شعبہ مواصلات کے انچارج رندیپ سرجے والا نے کہا کہ راہول جی آئندہ دنوں کسان پد یاترا پر روانہ ہوں گے ۔ تمام ریاستوں کا دورہ کریں گے جہاں کاشتکاروں کے مصائب کی خبریں آئیں ہیں۔ تفصیلات کا پروگرام ہنوز قطعیت نہیں دیا جاسکا ۔ راہول گاندھی کی پدیاترا کو بنیادوں کے ساتھ پارٹی کو مربوط کرنے کی کوشش سمجھا جارہا ہے جبکہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بدترین ناکامی کے بعد پارٹی کا احیاء ایک مشکل مہم بن چکی ہے ۔ 2009 میں کانگریس کی لوک سبھا میں نشستیں 206 تھیں جو 2014 کے عام انتخابات میں صرف 44 رہ گئیں۔ اس کے بعد مسلسل کئی ریاستی انتخابات میں اسے شکست ہوئی ۔ کانگریس ہریانہ اور راجستھان میں اپنے بل بوتے پر اور مہاراشٹرا ‘ جموں و کشمیر اور جھارکھنڈ میں مخلوط حکومت میں شامل تھی لیکن گذشتہ ایک سال کے دوران اسمبلی انتخابات میں بری طرح ناکام رہی۔ پارٹی چاہتی ہے کہ این ڈی اے کے اراضی قانون اور زرعی بحران کے مواقع سے استفادہ کر کے کاشتکار طبقہ میں اپنی بنیادیں مضبوط کریں۔ سینئر پارٹی قائد جئے رام رمیش نے کاشتکاروں کے مسائل پر ایک متوازی احتجاج کا منصوبہ بنایا ہے اور کسانوں کے مسائل پر تاریخی چکمگلور کے ضمنی انتخابات میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔ یہیں سے ماضی میں پارٹی کا احیاء ہوا تھا۔