کانگریس نے آنجہانی کے خاندان کو ہراساں کیا، ترجمان وائی ایس آر سی پی کی پریس کانفرنس میں ادعا
حیدرآباد /23 جولائی (سیاست نیوز) وائی ایس آر کانگریس نے کہا کہ راہول گاندھی کو راج شیکھر ریڈی کے مجسمہ پر گلہائے عقیدت پیش کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان وائی ایس آر کانگریس واسی ریڈی پدما نے کہا کہ 30 سال تک کانگریس کی خدمت انجام دیتے ہوئے تلگودیشم کا مقابلہ کرنے والے ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی کی موت کے بعد کانگریس نے ان کے ارکان خاندان بالخصوص ان کے فرزند جگن موہن ریڈی کو ہراساں کیا اور تلگودیشم سے مل کر منظم سازش کے تحت جگن کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کروائے۔ علاوہ ازیں سی بی آئی تحقیقات کے نام پر انھیں ڈیڑھ سال تک جیل میں رکھا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد دونوں ریاستوں کے عوام نے کانگریس کو نظرانداز کردیا۔ انھوں نے کہا کہ آندھرا پردیش میں کانگریس کو مستحکم کرنے کے لئے راہول گاندھی اپنے دورہ آندھرا پردیش کے موقع پر راج شیکھر ریڈی کے مجسمہ پر پھول چڑھا رہے ہیں، جب کہ انھیں اس کا اخلاقی حق نہیں ہے، کیونکہ آنجہانی قائد کی موت کے بعد آندھرا پردیش میں راج شیکھر ریڈی کے مجسمہ کی تنصیب کی سونیا گاندھی نے مخالفت کی تھی۔ انھوں نے بتایا کہ راج شیکھر ریڈی پر جان نچھاور کرنے والوں کے ارکان خاندان کو پرسہ دینے اور ایک لاکھ روپئے کی ادائیگی کی بھی مخالفت کی گئی تھی اور ہر ضلع میں صرف ایک مجسمہ کی تنصیب کا مشورہ دیا گیا تھا، جس سے اختلاف کرتے ہوئے جگن موہن ریڈی اپنے ارکان خاندان کے ساتھ کانگریس سے مستعفی ہو گئے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس کے اشارے پر جگن کے خلاف سی بی آئی نے مقدمات درج کئے، حتی کہ چارج شیٹ میں راج شیکھر ریڈی کا بھی نام شامل کیا گیا۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اے آئی سی سی کی جانب سے ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی پر جان نچھاور کرنے والوں کے ارکان خاندان کو فی کس ایک لاکھ روپئے دینے کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن اب تک متاثرین کو یہ رقم نہیں دی گئی۔