راہول گاندھی کو بطور گواہ طلب کرنے کا منصوبہ

نیویارک ؍ نئی دہلی 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سکھ حقوق گروپ امریکہ نے کانگریس پارٹی اور اِس کی صدر سونیا گاندھی کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام میں مقدمہ چلانے میں ناکامی کے بعد کہاکہ وہ پارٹی کے نائب صدر راہول گاندھی کو 1984 ء کے سکھ حقوق دشمن مقدمہ میں امریکی عدالت میں بذریعہ حکم بطور گواہ طلب کریں گے۔ اِس مطالبہ کو کانگریس کے وکیل نے سختی کے ساتھ مسترد کردیا۔ سکھوں کے ساتھ انصاف نامی تنظیم نے کہاکہ اِس نے فیصلہ کیا ہے کہ بعض کانگریسیوں کے انٹرویو کے بعد جسے ٹی وی پر پیش کیا گیا، جن میں شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ 1984 ء کے سکھ دشمن فسادات میں کانگریس ملوث تھی، تنظیم نے فیصلہ کیا ہے کہ نیویارک کی وفاقی عدالت میں 1984 ء کے سکھ حقوق کی خلاف ورزی کے مقدمہ میں بذریعہ حکم نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کو بطور گواہ طلب کیا جائے۔

نامور ہندوستانی نژاد امریکی شہری روی بترا نے کہاکہ اِس قسم کی درخواست پر سخت ردعمل ظاہر کیا جائے گا۔ بترا امریکی عدالتوں میں کانگریس کے مستقل وکیل ہیں۔ نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب سکھوں کی کئی تنظیموں نے آج کانگریس کے ہیڈکوارٹرس 24 اکبر روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ نائب صدر کانگریس راہول گاندھی اُن پارٹی ارکان کے نام ظاہر کریں جو 1984 ء کے سکھ دشمن فسادات میں ملوث تھے۔ ٹی وی کے خبررساں چیانل پر انٹرویو دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ بعض کانگریسی غالباً 1984 ء کے سکھ دشمن فسادات میں ملوث تھے اور اُنھیں اِس کی سزا مل چکی ہے۔ احتجاجی کانگریس مخالف نعرہ بازی کررہے تھے۔ سیاہ پرچم اور پلے کارڈ لہرا رہے تھے۔ ایک پلے کارڈ پر تحریر تھا کہ سی بی آئی کو 1984 ء کے فسادات میں کانگریس کے ملوث ہونے کے بارے میں راہول گاندھی سے تفتیش کرنی چاہئے۔

احتجاجی نعرے لگارہے تھے، ہم انصاف چاہتے ہیں، ہم فسادات میں ملوث افراد کے نام جاننا چاہتے ہیں۔ فسادات کی تحقیقات کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کے حکومت دہلی کے فیصلہ کے بارے میں سوال پر احتجاجیوں میں سے ایک نے کہاکہ ہم گزشتہ 25 سال سے ایس آئی ٹی کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں۔ چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال حقیقت میں ہمارے ساتھ ہیں۔ ہم اِس کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن اگر وہ سیاسی مفادات کے لئے ایسا کررہے ہیں تو ہم اُن سے درخواست کریں گے کہ وہ یہ اقدام ترک کردیں۔ کانگریس ہیڈکوارٹر پر احتجاج کے لئے تقریباً 200 افراد جلوس کی شکل میں راستے میں حائل رکاوٹ توڑ کر کانگریس کے ہیڈکوارٹر پہونچے تھے۔