راہول گاندھی پر قوم دشمنوں کے احتجاج کی تائید کا الزام

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی تنازعہ پر مباحث ،سخت لب و لہجہ میں سمرتی ایرانی کا جواب
نئی دہلی ۔ 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی نے آج کانگریس خاص طور پر راہول گاندھی اور بائیں بازو کی پارٹیوں کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی اور حیدرآباد یونیورسٹی تنازعات پر مباحث کے بعد تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کوشش کی کہ اپوزیشن کو ان واقعات کا ذمہ دار قرار دیا جائے۔ سخت لب و لہجہ میں اپنی جذباتی اور برہم تقریر کے دوران انہوں نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبہ کے خلاف کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کنہیا کمار اور بعض دیگر طلبہ قوم دشمن سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ یونیورسٹی کے انتظامیہ نے خود انہیں قصوروار قرار دیا ہے۔ مباحث لوک سبھا میں کل بھی ہوں گے جبکہ کانگریس نے اس کیلئے اصرار کیا۔ لوک سبھا میں آج دونوں فریقین کی جانب سے ایک دوسرے پر قوم پرستی اور حب الوطنی کی تاویل کی بناء پر الزام تراشی دیکھی گئی۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ انتشار پسند اور نفرت انگیز ماحول پیدا کررہی ہے تاکہ ان انتشار پسند مسائل کو زندہ رکھا جاسکے۔ برسراقتدار این ڈی اے کے ارکان نے الزام عائد کیا کہ وہ قوم دشمن عناصر کی تائید کررہے ہیں۔

مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ اور شہری ترقی کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو اور سمرتی ایرانی کو متحدہ اپوزیشن کے مقابلہ کیلئے مقرر کیا تھا۔ سمرتی ایرانی کی جارحانہ تقریر پر وزیراعظم نریندر مودی نے ان کی ستائش کرتے ہوئے اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا ’’ستیہ میوا جیوتے‘‘ اس کے ساتھ ہی سمرتی ایرانی کی تقریر کرتے ہوئے تصویر بھی پوسٹ کی۔ کنہیا کمار اور دیگر پر غداری کے الزام عائد کرنے کے بارے میں راجناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ مسئلہ فیصلہ کیلئے عدالتوں پر چھوڑ دینا چاہئے۔ بی جے پی کی حلیف تلگودیشم نے اس مسئلہ پر اظہارتشویش کرتے ہوئے کہا کہ غداری کا الزام  ایک سخت کارروائی ہے۔ اپوزیشن نے سمرتی ایرانی اور مرکزی وزیرمحنت بنڈارو دتاتریہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مکتوبات جو حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کو روانہ کئے گئے تھے، جن میں ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ روہت ویمولا کی خودکشی کی وجہ بنے۔ کانگریس، بائیں بازو کی پارٹیوں اور ترنمول کانگریس کے ارکان نے ان پر سخت تنقید کے خلاف بطور احتجاج واک آوٹ کیا۔ سمرتی ایرانی نے تعلیم کو بھگوا رنگ دینے کا الزام مسترد کردیا تھا۔ مرکزی وزیر نے واضح کیا کہ وہ اپنی کارروائیوں پر شرمندہ نہیں ہیں اور انہوں نے معذرت خواہی سے انکار کردیا ہے۔ قبل ازیں دن میں سمرتی ایرانی کی بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی کے ساتھ راجیہ سبھا میں تکرار ہوئی تھی۔ مرکزی وزیر نے مایاوتی پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ صرف وہی دلتوں کی ساکھ کے سرٹیفکیٹ جاری کرسکتی ہیں۔ راہول گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی قوم دشمنوں کے احتجاج میں شامل ہوکر اپنے والد کے برعکس عمل کررہے ہیں۔ انہوں نے عام انتخابات میں ناکامی کے بعد بھی ایسا نہیں کیا تھا۔ اپنی تقریر کے آخری 20 منٹ کے دوران سمرتی ایرانی نے کہا کہ طلبہ کے ساتھ انصاف کیا جائے گا اور ذات پات یا مذہب و عقیدہ سے بالاتر ہوکر ان کے مطالبات کی یکسوئی کی جائے گی۔

خالد عمر اور انیربن پولیس تحویل میں
دریں اثناء دہلی کی ایک عدالت نے نصف شب کو خودسپردگی کرنے والے خالد عمر اور انیر بن کو تین روز کیلئے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔ پولیس نے ان کے خلاف غداری کے الزامات میں مقدمہ قائم کیا تھا۔ کنہیا کمار کی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران عدالت کا یہ حکم منظرعام پر آیا جس میں کہا گیا تھا کہ گرفتار شدہ خالد عمر اور انیربن کنہیا کمار کے معاون ملزم تھے جنہوں نے پٹیالہ ہاؤز کورٹ میں پیشی پر اپنی جان کو خطرہ ہونے کا ادعا کیا تھا۔ خالد عمر اور انیر بن نے کل آدھی رات کے وقت پولیس کے سامنے خودسپردگی کی تھی اور ان سے پانچ گھنٹے تشویش کے بعد رات کے آخری پہر میں انہیں حراست میں لے گیا تھا۔

 

جاٹ تشدد کی مکمل تحقیقات : وینکیا نائیڈو
نئی دہلی ۔ 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) جاٹ کوٹہ احتجاج کے دوران ہریانہ میں تشدد کے واقعات کی مکمل تحقیقات کروائی جائیں گی۔ مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ غیرضروری طور پر اس مسئلہ کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔ تحقیقاتی جاری ہیں کہ پرامن احتجاج پرتشدد کیسے ہوگیا تھا۔ وہ لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔