عنقریب دورہ کریں گے، مجلس پر واٹر مافیا کی حوصلہ افزائی کا الزام
حیدرآباد ۔ 26 ۔ جنوری ( سیاست نیوز ) قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی بہت جلد پرانے شہر کاد ورہ کرینگے ۔ پرانے شہر میں پائی جانے والی پینے کے پانی کی قلت کو منظم طریقے سے نظرانداز کرتے ہوئے ’’ واٹر مافیا ‘‘ کی حوصلہ افزائی کرنے کا مجلس پر الزام عائد کیا اپنے ایم ایل سی فنڈز کو پرانے شہر کی ترقی کیلئے بھی استعمال کرنے کا اعلان کیا ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے پرانے شہر کے چندرائن گٹہ اور بارکس کے علاوہ دوسرے علاقوں کا دورہ کیا دورہ کرتے ہوئے کانگریس امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلائی ۔ اس موقع پر محمد پہلوان کے بھائی صابر یافعی کے علاوہ ان کے ارکان خاندان میں سکندر یافعی ، نبیل یافعی ، محمد والہان صدر گریٹر حیدرآباد سٹی کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ مسٹر شیخ عبداللہ سہیل جنرل سکریٹری سٹی کانگریس کمیٹی مسٹر سید نظام الدین بلدی ڈیویژن چندرائن گٹہ کے کانگریسی امیدوار مسٹر شیخ نوید کے علاوہ دوسرے موجود تھے ۔ چندرائن گٹہ کے علاوہ بارکس وغیرہ میں محمد علی شبیر کا والہانہ خیرمقدم کیا گیا ۔ مسٹر محمد علی شبیر کئی جگہوں پر کارنر میٹنگس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے پرانے شہر میں داخل ہونے سے مجلس قیادت کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں ۔ بہت جلد کانگریس کے قومی قائدین مسٹر ڈگ وجئے سنگھ اور مسٹر غلام نبی آزاد پرانے شہر میں کانگریس امیدواروں کی انتخابی مہم میں حصہ لیں گے ۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی بھی پرانے شہر کی پسماندگی پر کافی افسردہ ہے اور تلنگانہ کے سینئر قائدین سے مسلسل مذاکرات کررہے ہیں ۔ بہت جلد راہول گاندھی پرانے شہر کا دورہ کریں گے ۔ انہوں نے پرانے شہر کی پسماندگی کیلئے مجلس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ طویل عرصہ تک پرانے شہر سے منتخب ہونے کے باوجود مجلس کے عوامی منتخب نمائندوں نے پرانے شہر کی پسماندگی کو دور کرنے اور عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے ۔ پرانے شہر کے بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کی شدید قلت پائی جاتی ہے ۔ مجلس قائدین کی جانب سے اس کو نظرانداز کرتے ہوئے ’’ واٹر مافیا ‘‘ کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ۔ اور واٹر مافیا پانی فروخت کررہا ہے ۔ پرانے شہر میں غریب عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ بارکس میں بہت بڑے ذخیرہ آب کی تعمیر کا مسئلہ کئی سال سے زیرالتواء ہے ۔ وہ اپنے ایم ایل سی فنڈز سے اس کی عاجلانہ تعمیر کیلئے پوری طرح تیار ہے ۔ اس کے علاوہ پرانے شہر کے دوسرے علاقوں میں جہاں بھی فنڈز کی ضرورت محسوس ہوگی وہ ادا کرنے سے گریز نہیں کریں گے یہی نہیں سود کی لعنت نے سارے پرانے شہر کو جکڑ لیا ہے ۔ غریب عوام سے 300 فیصد تک سود وصول کیا جارہا ہے ۔ اس سود مافیا کو بھی مجلس کی تائید حاصل ہے ۔ کئی سود خوروں کے نیٹ ورک مجلس کے قائدین سے جوڑے ہوئے ہیں ۔ جس سے غریب عوام کا جینا مشکل ہوگیا ہے جب بھی انتخابات قریب آتے ہیں مجلس کی قیادت جذباتی تقاریر اور نعروں کے ذریعہ مسلمانوں کا استحصال کرتی ہے ۔ کامیاب ہونے کے بعد عوام کی نظروں سے اوجھل ہوجاتے ہیں اس لئے وہ پرانے شہر کے عوام بالخصوص مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جذباتی نعروں پر ووٹ نہ دیں بلکہ اپنے مسائل کو حل کرنے اور ہمیشہ عوام کے درمیان رہنے والے کانگریس کے امیدواروں کو ووٹ دیں ۔ کانگریس کے 10 سالہ دور حکومت شہر حیدرآباد کی ترقی کیلئے ایک لاکھ کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ۔ پرانے شہر کی ترقی کیلئے بھی 2000 کروڑ روپئے جاری کئے گئے تھے مگر مجلس نے اس کا صحیح استعمال نہیں کیا جس کی وجہ سے مسائل جوں کے توں پڑے ہوئے ہیں ۔ چندرائن گٹہ اور اپو گوڑہ کے فلائی اوورس کانگریس کے دور حکومت میں تعمیر کئے گئے انٹرنیشنل ایرپورٹ کیلئے بارکس سے بھی راستہ ہموار کیا گیا پرانے شہر کی ترقی میں مجلس بہت بڑی رکاوٹ ہے ۔ محمد علی شبیر کے دورے کے دوران مجلس اور دوسری جماعتوں کے کئی قائدین و کارکن کانگریس میں شامل ہوگئے بارکس کے عوام نے ان کا روایتی گھاوا اور ڈرائی فروٹ سے استقبال کیا ۔