راہول کو وزارت عظمیٰ امیدوار بنانے کا امکان نہیں

کانگریس میں 2009ء کے ماسواء چناؤ سے قبل اعلان کی روایت نہیں، پارٹی قائدین کی رائے
نئی دہلی ۔ 15 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) راہول گاندھی نے بھلے ہی انہیں اپنی پارٹی کی جانب سے دی جانے والی کوئی بھی ذمہ داری نبھانے کیلئے اپنی آمادگی کا اظہار کیا ہے لیکن عمومی خیال کے برعکس انہیں کانگریس کا وزارت عظمیٰ امیدوار نامزد کئے جانے کا امکان نہیں ہے۔ گاندھی خاندان کے سپوت ماضی میں حکومت کی کوئی بھی ذمہ داری قبول کرنے کے معاملہ میں پس و پیش کا اظہار کرتے رہے ہیں لیکن اپریل ۔ مئی کے لوک سبھا انتخابات سے قبل کل انہوں نے کہا تھا کہ وہ پارٹی کے سپاہی ہیں اور انہیں دی جانے والی کوئی بھی ذمہ داری قبول کرنے تیار ہیں، جس سے ایسی قیاس آرائی کو مزید تقویت ملی کہ وہ وزارت عظمیٰ کی دعویداری کیلئے نریندر مودی کا مقابلہ کریں گے۔

’’میں کانگریس کا سپاہی ہوں۔ میں جو کچھ بھی حکم مجھے دیا جائے تعمیل کروں گا۔ میں کچھ بھی کروں گا جو کانگریس مجھ سے کروانا چاہے۔ ہماری پارٹی میں فیصلے سینئر قائدین کرتے ہیں،‘‘ انہوں نے کل ایک ہندی روزنامہ کو یہ بات بتائی تھی۔ تاہم کانگریس میں یہ خیال ہیکہ انہیں وزارت عظمیٰ امیدوار کے طور پر نامزد کردینے میں ’’جوکھم‘‘ ہے۔ کیونکہ پارٹی کو چناؤ میں سخت آزمائش کا سامنا ہے اور اگر انہیں یہ ذمہ داری سونپ دی جاتی ہے تو انتخابات میں کانگریس کے خراب مظاہرہ کی صورت میں انہیں ہی موردالزام ٹھہرایا جائے گا۔ جمعہ کو منعقد شدنی اے آئی سی سی سیشن سے قبل پارٹی قیادت مختلف امکانات کا جائزہ لے رہی ہے، جیسے راہول کو انتخابی مہم کا انچارج بنانا اور انہیں پارٹی کا کارگذار صدر مقرر کرنا وغیرہ۔

تاہم راہول کو وزیراعظم کے عہدہ کا امیدوار بنانے کی باتیں اب بھی پوری طرح تھمی نہیں ہیں۔ وہ جو راہول کو وزارت عظمیٰ امیدوار بنانے کے حق میں نہیں ہیں، وہ نشاندہی کرتے ہیں کہ کانگریس کے پاس چناؤ سے قبل وزیراعظم کے عہدہ کیلئے امیدوار کو نامزد کرنے کی روایت نہیں ہے۔ 2009ء میں استثنیٰ سے کام لیا گیا جب صدر پارٹی سونیا گاندھی نے پریس کانفرنس منعقد کرتے ہوئے پارٹی دستاویز جاری کی جس میں ان کے ساتھ وزیراعظم منموہن سنگھ کی تصویر بھی سرورق پر تھی، جس میں سونیا نے اپنی تصویر کو چھپا کر ڈاکٹر سنگھ کی تصویر کو دکھاتے ہوئے کہا تھا کہ وہی امیدوار ہوں گے۔ اب پارٹی قیادت ہوسکتا ہے روایت پر انحصار کرے گی اور انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داری یا کارگذار صدر کا عہدہ راہول کو سونپے گی، حالانکہ اے آئی سی سی میٹنگ میں کافی شور رہے گا کہ انہیں وزارت عظمیٰ امیدوار نامزد کردیا جائے۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے گذشتہ ہفتہ کہا تھا کہ پارٹی کیلئے انتخابات سے قبل وزارت عظمیٰ امیدوار کا اعلان کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔