راہول کو مستعفی ہونے کے فیصلہ پرقائم رہنے، یشونت سنہا کا مشورہ

رجنی کانت، راہول کے استعفی کے مخالف، کانگریس صدر کا لڑائی جاری رکھنے کا عزم
نئی دہلی ۔30مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے پنجشنبہ کو کہا کہ وہ صدر کانگریس کے عہدہ سے استعفی دینے کے اپنے فیصلہ پر قائم رہیں یا پھر عوامی مقبولیت سے محروم ہوجانے کے خطرے کا سامنا کریں ۔ ٹوئیٹر پر لکھے گئے اپنے ایک پیغام میں یشونت سنہا ، جنہوں نے گذشتہ سال بی جے پی سے استعفی دے دیا تھا ۔ تجویز پیش کی کہ کانگریس کو ایک پریسڈیم کے ذریعہ چلایا جانا چاہیئے ۔ انہوں نے لکھا کہ اگر راہول گاندھی اپنے استعفیٰ پر سختی سے قائم نہ رہے تو وہ عوام کی ستائش سے محروم ہوجائیں گے ۔ کانگریس پارٹی کوایک پریسڈیم یا کسی اور طریقہ سے کچھ عرصہ چلانا چاہیئے ۔ رواس سال مارچ میں سنہا نے راہول گاندھی کو لوک سبھا انتخابات کیلئے قوم اتحاد کیلئے کام کرنے کی صلاح دی تھی ۔ 48سالہ راہول گاندھی نے گذشتہ ہفتہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کو کہہ دیا کہ وہ کانگریس کے دیڑھ سال تک صدر رہنے کے بعد اب اس سے نکل جانا چاہتیہیں ۔ ان کا یہ اعلان 2019ء کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی نہایت پریشان کن کارکردگی کے بعد دیا گیا ۔ حالانکہ کانگریس کی کارکردگی 2014ء کے الیکشن کے مقابلے میں 2019ء کے الیکشن میں کسی قدر بہتر پائی گئی ۔ 2019 میں اس نے 52سیٹ جیتا جب کہ 2014ء میں اسے صرف 44سیٹ حاصل ہوئی تھیں ۔ راہول گاندھی نے صاف کہہ دیا کہ پارٹی کی الیکشن میں ’’ صد فیصد ناکامی ‘‘ کیلئے وہ خود ذمہ دار ہیں ۔ حالات کو مزید ابتر بنانے کیلئے کانگریس کو اپنے روایتی مضبوط گڑھ امیٹھی میں بھی شکست ہوگئی ۔ راہول نے کہا کہ ہمیں اپنی لڑائی جارہی رکھنی ہے ۔ میں کانگریس کے اصولوں کا پابند سپاہی ہوں اور ہمیشہ رہوں گا اور بے خوف لڑائی جاری رکھوں گا لیکن میں پارٹی کا صدر رہنا نہیں چاہتا ۔ رجنی کانت نے بھی راہول کو اپنے عہدہ سے استعفیٰ نہ دینے اور اپنی اہلیت ثابت کرنے کا مشورہ دیا ۔ جمہوریت میں ضرب مخالف کو بھی طاقتور ہونا چاہیئے ۔