راہبہ کی اجتماعی عصمت ریزی کیس میں پیشرفت

ممبئی ۔ 26 ۔ مارچ : ( سیاست ڈاٹ کام) : رانا گھاٹ میں راہبہ کی اجتماعی عصمت ریزی کیس کی تحقیقات میں پولیس نے پیشرفت کرتے ہوئے ایک مشتبہ ملزم کو ممبئی میں گرفتار کرلیا ۔ مغربی بنگال پولیس نے ممبئی پولیس کے تعاون سے کل رات ناگپاڑہ میں مشتبہ ملزم سکندر شیخ عرف سلیم کو پکڑ لیا ۔ جسے تحقیقات کیلئے مغربی بنگال منتقل کردیا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں شمالی 25 پرگنہ ضلع سے ایک اور ملزم گوپال سرکار کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔ دونوں بنگلہ دیشی شہری بتائے گئے ہیں۔ایک 71 سالہ راہبہ کی 14 مارچ کی شب ڈاکوؤں نے اجتماعی عصمت ریزی کردی تھی ۔ حکومت نے اس واقعہ کی سی آئی ڈی تحقیقات کا حکم دیا تھا ۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے مشاہدہ میں پتہ چلا تھا کہ 4 افراد اس جرم میں ملوث ہیں ۔ اس واقعہ پر قومی اور بین الاقوامی سطح پر غم و غصہ کا اظہار کیا گیا تھا ۔ جب کہ 4 میں 3 ملزمین نے کانونٹ اسکول میں داخل ہو کر راہبہ کی عصمت ریزی کی تھی ۔ متاثرہ راہبہ کو ہاسپٹل میں شریک کردیا گیا اور ابتدائی علاج کے بعد نامعلوم مقام کیلئے روانہ کردیا گیا ۔ مغربی بنگال حکومت نے ابتدا میں سی آئی ڈی کا حکم دیا تھا لیکن ملزمین کے بنگلہ دیش فرار ہونے کے اندیشہ سے تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کردی گئی ۔ رانا گھاٹ ( مغربی بنگال ) سے موصولہ اطلاعات کے بموجب کیس میں گرفتار پہلے مشتبہ ملزم سکندر شیخ عرف سلیم کو آج مقامی عدالت نے 14 یوم کے لیے پولیس کی تحویل میں دیدیا ہے ۔ جسے پولیس نے کل شب ممبئی سے گرفتار کیا تھا ۔ جب کہ مقامی بار کونسل سے وابستہ کسی بھی وکیل نے ملزم کی پیروی نہیں کی ۔ سکریٹری رانا گھاٹ بار اسوسی ایشن ملن سرکار نے بتایا ملزم کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیوں کہ اس نے انتہائی گھناونا جرم کیا ۔